حضرت ابراہیم علیہ السلام کا واقعہ قرآن کریم سورت نمبر :۲۱آیت نمبر :۵۱سے ۷۰تک میں ہے کہ اُن کو نمرود بادشاہ( جو کافر تھا )نے آگ میں ڈال دیا تھا ،مگر وہ نہیں جلے تھے اور اللہ کے حکم سے وہ آگ سلامتی کے ساتھ ٹھنڈی ہوگئی تھی ۔ حضرت مولانا اشرف علی صاحب تھانوی رحمۃ اللہ علیہ نے اپنی تفسیر ’’بیان القرآن‘‘ میں لکھا ہے کہ دیگر بزرگانِ دین کے بارے میں بھی ثبوت ہے کہ وہ آگ میں نہیں جلے تھے ۔نیز میرے پاس بھی حضرت خواجہ معین الدین چشتی اجمیری رحمۃ اللہ علیہ اور اُن کے روحانی استاد حضرت خواجہ عثمان ہارونی رحمۃ اللہ علیہ کے بارے میں ثبوت موجود ہے کہ یہ دونوں بھی آگ میں نہیں جلے تھے ،بلکہ آج بھی ایسے مسلمان دنیا میں موجود ہیں جو بحکم الٰہی بغیر کیمیکل استعمال کئے آگ میں نہیں جل سکتے ہیں، جس سے دین اسلام کی سچائی پر آگ کی گواہی کا ثبوت ملتا ہے ،کیونکہ کوئی بھی غیر مسلم بغیر کیمیکل استعمال کئے آگ میں جلنے سے محفوظ نہیں رہ سکتا۔