سیدنا ابوبکر صدیق رضی اللہ عنہ روئے زمین پر انبیائے کرام علیہم الصلوۃ والسلام کے بعد سب سے افضل انسان ہیں، اسی بات کی جانب امام الأنبیاء محمد رسول اﷲ صلی اللہ علیہ وسلم نے اپنے کلام میں اشارہ کیا ہے،جس کو امام ابوبکر بن ابی عاصم الشیبانی ؒ(متوفی:۲۸۷ھ) اپنی کتاب ’’کتاب السنۃ‘‘میں روایت کرتے ہیں:
’’عن أبيالدرداء قال: رأٰني رسول اللّٰہ صلی اللہ علیہ وسلم وأنا أمشي بین یدي أبي بکر، قال: ’’لِمَ تمشيأمام من ہو خیر منک؟ إن أبابکر خیر من طلعت علیہ الشمس وغربت۔‘‘
(کتاب السنۃ، ج:۲،ص:۵۷۵، رقم الحدیث:۱۲۲۴)
’’حضرت ابودرداء رضی اللہ عنہ فرماتے ہیں کہ: مجھے رسول اﷲ صلی اللہ علیہ وسلم نے دیکھا اس حال میں کہ میں حضرت ابوبکر صدیق رضی اللہ عنہ کے آگے چل رہا تھا، تو آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: تو اس کے آگے کیوں چل رہا ہے جو تم سے بہتر ہے؟ (اس کے بعد فرمایا) جتنے لوگوں پر سورج طلوع ہوتا ہے ان تمام میں حضرت ابوبکر ؓسب سے افضل ہیں۔ ‘‘
اسی طرح امام احمد بن حنبل رحمۃ اللہ علیہ ( متوفی ۲۴۱ھ) اپنی کتاب’’فضائل الصحابۃؓ‘‘میں اس بات کو حضرت علی کرم اﷲ وجہہٗ کے حوالے سے مزید واشگاف الفاظ میں یوں بیان کرتے ہیں :
’’خطبنا عليؓ علٰی ھذا المنبر، فحمد اللّٰہَ وذکرہٗ ماشاء اللّٰہ أن یذکرہٗ ۔۔۔فقال: ’’إن خیرالناس بعد رسول اللّٰہ صلی اللہ علیہ وسلم أبوبکر۔‘‘
(فضائل الصحابۃؓ، ج:۱، ص:۳۵۵، رقم الحدیث: ۴۸۴)
حضرت علی المرتضی کرم اﷲ وجہہٗ ایک دن خطبہ کے لیے منبر پر تشریف لائے اور اﷲ تعالیٰ کی حمد وثنا بیان کی، اس کے بعد ارشاد فرمایا کہ: بے شک لوگوں میں سے رسول اﷲ صلی اللہ علیہ وسلم کے بعد سب سے افضل سیدنا ابوبکر صدیق ؓ کی ذاتِ گرامی ہے۔‘‘
اس سے یہ بات واضح ہوتی ہے کہ سیدنا ابوبکر رضی اللہ عنہ تمام صحابہ کرام رضی اللہ عنہم سے افضل ہیں ، اس بات کے نہ صرف اور صحابہ کرامs معترف تھے ، بلکہ سیدنا علی المرتضیٰ کرم اﷲ وجہہٗ بھی سیدنا ابوبکر رضی اللہ عنہ کو افضل الخلائق بعد الأنبیاء تصور کرتے تھے۔ حضرت علی المرتضیٰ کرم ا للہ وجہہٗ کے ساتھ محبت کے دعویداروں کو اُن کے اس فرمان پر غور کرنا چاہیے۔
’’عن أبيالدرداء قال: رأٰني رسول اللّٰہ صلی اللہ علیہ وسلم وأنا أمشي بین یدي أبي بکر، قال: ’’لِمَ تمشيأمام من ہو خیر منک؟ إن أبابکر خیر من طلعت علیہ الشمس وغربت۔‘‘
(کتاب السنۃ، ج:۲،ص:۵۷۵، رقم الحدیث:۱۲۲۴)
’’حضرت ابودرداء رضی اللہ عنہ فرماتے ہیں کہ: مجھے رسول اﷲ صلی اللہ علیہ وسلم نے دیکھا اس حال میں کہ میں حضرت ابوبکر صدیق رضی اللہ عنہ کے آگے چل رہا تھا، تو آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: تو اس کے آگے کیوں چل رہا ہے جو تم سے بہتر ہے؟ (اس کے بعد فرمایا) جتنے لوگوں پر سورج طلوع ہوتا ہے ان تمام میں حضرت ابوبکر ؓسب سے افضل ہیں۔ ‘‘
اسی طرح امام احمد بن حنبل رحمۃ اللہ علیہ ( متوفی ۲۴۱ھ) اپنی کتاب’’فضائل الصحابۃؓ‘‘میں اس بات کو حضرت علی کرم اﷲ وجہہٗ کے حوالے سے مزید واشگاف الفاظ میں یوں بیان کرتے ہیں :
’’خطبنا عليؓ علٰی ھذا المنبر، فحمد اللّٰہَ وذکرہٗ ماشاء اللّٰہ أن یذکرہٗ ۔۔۔فقال: ’’إن خیرالناس بعد رسول اللّٰہ صلی اللہ علیہ وسلم أبوبکر۔‘‘
(فضائل الصحابۃؓ، ج:۱، ص:۳۵۵، رقم الحدیث: ۴۸۴)
حضرت علی المرتضی کرم اﷲ وجہہٗ ایک دن خطبہ کے لیے منبر پر تشریف لائے اور اﷲ تعالیٰ کی حمد وثنا بیان کی، اس کے بعد ارشاد فرمایا کہ: بے شک لوگوں میں سے رسول اﷲ صلی اللہ علیہ وسلم کے بعد سب سے افضل سیدنا ابوبکر صدیق ؓ کی ذاتِ گرامی ہے۔‘‘
اس سے یہ بات واضح ہوتی ہے کہ سیدنا ابوبکر رضی اللہ عنہ تمام صحابہ کرام رضی اللہ عنہم سے افضل ہیں ، اس بات کے نہ صرف اور صحابہ کرامs معترف تھے ، بلکہ سیدنا علی المرتضیٰ کرم اﷲ وجہہٗ بھی سیدنا ابوبکر رضی اللہ عنہ کو افضل الخلائق بعد الأنبیاء تصور کرتے تھے۔ حضرت علی المرتضیٰ کرم ا للہ وجہہٗ کے ساتھ محبت کے دعویداروں کو اُن کے اس فرمان پر غور کرنا چاہیے۔