کفو کامسئلہ محدثین اور فقہاء کی نظر میں
متأخرین فقہاء نے کفو اور جوڑ کے مسئلہ کو بہت زیادہ پھیلا دیا ہے اور ذات پات اور پیشوں کی اس طرح درجہ بندی کی ہے کہ اس سے جاہلی دور کی ونج نیچ کا تصور پیدا ہونے لگتا ہے ،محدثین میں ابن حجر عسقلانی اور علامہ عینی حنفی شارحین بخاری نے اس صریح کر دی ہے کہ:"عرب کے مختلف قبیلوں کے درمیان نسب کے لحاظ سے اونچ نیچ اور عرب اور عجم کے درمیان قومی امتیاز اور مختلف پیشوں کے لحاظ سے تحقیر و تذلیل کا تصور صحیح حدیث سے ثابت نہیں".
تفصیل کے لیے فتح الباری جلد 9 صفحہ 108 اور عینی شرح بخاری جلد ،9صفحہ8 37 کا مطالعہ کیا جائے۔
ان محدثین ثابت کیا ہے کہ جس حدیث سے بعض فقہاء نے استدلال کیا ہے وهو ضعىف اورموضوع ہے.
صحابہ میں عبداللہ بن مسعود رضی اللہ تعالی عنہ تابعین میں ابن سیرین رحمۃ اللہ علیہ اور حضرت عمر بن عبدالعزیز رحمۃ اللہ علیہ کا یہی مسئلہ تھا۔
فقہاء میں امام مالک رحمۃ اللہ علیہ نے وضاحت کے ساتھ کہا ہے کہ کفأة کا اعتبار صرف دین میں ہو گا، اس کے بعد تمام مسلمان آپس میں بھائی بھائی شمارہوں گے۔
فقھائے احناف میں امام اعظم رحمتہ اللہ علیہ کی پہلی رائے امام مالک کے مطابق تھی بعد میں امام صاحب نے اپنے شاگردوں امام ابو یوسف رحمۃ اللہ علیہ امام محمد رحمۃ اللہ علیہ کی رائے سے اتفاق کرلیا اور نسب اور پیشوؤں میں کفأۃ کو تسلیم کرلیا۔
لیکن بعد کے حنفی فقہاء نے اس کی تشریح کرتی ہے کہ ائمہ احناف کا یہ مسئلہ کسی حدیث پر مبنی نہیں بلکہ صرف اپنے دور کے حالات کی رعایت پر مبنی ہے۔ بحرالرائق نے لکھا ہے۔
"لان الناس يتفاخرون بشرف الحرف ويتعیرون بدناءتھا۔صفحہ ١٣١:."
یعنی اس دور میں لوگ نسبی تفاخر اور پیشوں میں اونچ نیچ کے تصور میں مبتلا ہوگئے تھے، ان حضرات نے گھریلو زندگی کو کشیدگی سے بچانے کے لیے مصلحتا یہ رائے دی کہ شادی بیاہ میں لڑکے اور لڑکی کے درمیان نسب اور پیشے کے لحاظ سے برابری کا لحاظ رکھا جائے۔
اس رائے کا یہ مطلب نہیں کہ ہم بیمہ احناف نسب پیشہ میں اونچ نیچ کو تسلیم کرنے لگے تھے۔
اس لیے بعد کے علماء احناف نے کفو کے مسئلہ میں جو غلو اور افراط سے کام لیا ہے وہ متقدمین فقہاء احناف کی صحیح ترجمانی نہیں۔ موجودہ دور کے دو بڑے حنفی عالم اور مفتی حضرت علامہ مفتی کفایت اللہ رحمتہ اللہ علیہ اور حضرت مولانا سید سلیمان ندوی نے کفو کی اس درجہ بندی کی تردید کی ہے اور اسے اسلامی تعلیم کے خلاف کہا ہے۔
( اخلاق رسول اکرم ،صفحہ ١٠٠تا١٠١)