امام بخاری رح کے پاس کئی ہزار دینار تهے . وہ کشتی میں سفر پر جارہے تهے کہ اک ڈاکو نے وہ پیسے دیکهے تو اس نے امام بخاری پر دعویٰ کیا کہ اس نے میرے پیسے چرائے ہیں. حالانکہ وہ پیسے اس کے اپنے تهے. امام بخاری نے وہ تمام پیسے سمندر میں ڈال دئے. جب جہاز سے اترے تو اس ڈاکو نے امام بخاری سے کہا کہ آخر وہ پیسے کہا گئے انہوں نے فرمایا کہ وہ میں نے سمندر میں ڈال دئے. وہ حیران هوگیا تو امام بخاری نے فرمایا کہ اگر پیسے میرے پاس لوگوں نے دیکهے ہوتے تو لوگ مجھ پر چوری کا الزام لگاتے.اور چونکہ میں امام ہوں لوگوں کو احادیث پڑهاتا ہوں اس لیے میں نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کے دین کو بدنام نہیں کرنا چاہتا تها.