سنتا ہے اور کون مرے ہم نفس، پکار
اللہ کے سوا نہ کسی کو عبث پکار
ذات و صفات میں ہے وہ یکتا و لا شریک
اُس کو پکار اور اسی کو ہی بس پکار
دل سے نکال دے سبھی خدشات، سارے غم
شہ رگ سے بھی قریں ہے وہ، بے پیش و پس پکار
جس کو کسی بھی آنکھ نے دیکھا نہیں، اُسے
اٹھی ہے میرے جسم کی ہر ایک نس پکار
دل...