یہ خُوش گُمانی تھی کِردار جاندار ہُوں میں
مگر یہ سچ ہے کہ بندہ گُناہگار ہُوں میں
گوارا اہلِ چمن کو نہیں ہے میرا وجُود
وُہ اِس لِیئے بھی کہ پُھولوں کے بِیچ خار ہُوں میں
میں اُٹھ کے گاؤں سے آیا ہوں، شہر کے لوگو!
کِسی کو راس نہ آیا ہُوں ناگوار ہُوں میں
کِسی غرِیب کے تن کا اگر لِباس کہو
تو ایسے...