آئمہ اربعہ کی بنیادی ماخذ کتابیں

imani9009

وفقہ اللہ
رکن
آئمہ اربعہ کی بنیادی ماخذ کتابوں کے حوالے سے معلومات درکار ہے
جیسے فقی حنفی کی ماخذ کتابیں المبسوط الجامع الصغیر الجامع الکبیر الزیادات السیر الکبیر السیر الصغیر وغیرہ ہیں اس طرح باقی آئمہ کی کون کون سے کتابیں ہیں جیسے امام شافعی کی ایک کتاب الام یے۔ اور امام مالک کی ایک کتاب المدونہ الکبری
ایک اور سوال یہ ہے کہ کیا امام انو حنیفہ کی طرح امام احمد بن حنبل نے بھی اپنی فقہ کی کتابیں خود نہیں لکھیں بلکہ لکھوائی ہیں
 

ابن عثمان

وفقہ اللہ
رکن
نوٹ ۔ یہ تمام نہیں ہیں ۔کئی کا ذکر چھوٹ گیا ہے ۔

CSkqEtYU8AATLiC.jpg:large

-----------------------------------------------------------------------------
ChsYdbAWkAAoWxJ.jpg:large

---------------------------------------------------------------------------
BCuEOPsCcAAHEge.jpg:large

-----------------------------------------------------------------------------
Cz6GUP5WgAABdmG.jpg
 

imani9009

وفقہ اللہ
رکن
کما ل کر دیا آپ نے تو۔ لیکن اس میں امام احمد بن حنبل کی بنیادی کتب کے بارے میں ذکر نہیں ہے۔ کیونکہ اگر بنیادی کتب کی بات ہو تو سن 164 کے بعد سے 241 ہجری کے قریب قریب ہونی چاہیے۔ آپ نے توبہت بعد کی ذکر کی ہیں
 

ابن عثمان

وفقہ اللہ
رکن
پہلی بات تو یہ ہے کہ یہ کسی اور لکھے ہیں ۔نیٹ پر موجود ہیں ۔اس لئے کمال بھی انہی کا ہے ۔
دوسرا جیسے میں نے لکھا کہ یہ سب نہیں ہیں بہت کچھ نہیں ہے اس میں ۔
مثلاََ ۔مذہب حنفی میں ۔مختصر الکرخی ۔ جیسے مشہور متن اور اس کی مشہور شرح جو امام قدوریؒ نے کی ۔ اس کا بھی ذکر چھوٹ گیا ۔ اسکی شرح امام جصاص ؒ نے بھی کی ہے ۔
مذہب شافعی میں ۔ متن ۔ مختصر البویطی۲۳۱ھ کا ذکر نہیں ہے ۔
مذہب حنبلی سے متعلق آپ کی بات درست ہے ۔اصل میں امام احمد ؒ کی فقہ اور رائے وہ ہے جو ان کے شاگردوں نے ان سے مسائل کے سوال کئے اور کتب لکھیں ۔جو کہ کئی چھپ چکی ہیں ۔
مثلاََ ۔ مسائل احمد بروایت عبد اللہ بن احمد بن حنبل۲۹۰ھ
مسائل احمد بروایت صالح ۲۶۰ھ
مسائل احمد و اسحاق بروایت کوسج ۲۵۱ھ
مسائل ابن ہانی
مسائل بغوی
اور مسائل ابوداود (صاحب سنن)
وغیرہ ۔
یہ اور کچھ مسائل بروایت احمد پر مشتمل مفقود کتب جن کے اقتباسات دوسری حنابلہ کی کتب میں موجود ہیں ،سے جمع کر کے مسائل احمد پر موسوعات بھی چھپ چکے ہیں ۔
لیکن ظاہر ہے یہ کتب جمیع مسائل یا اکثر مسائل کو حاوی نہیں تھے یا مرتب نہیں تھے ۔ چناچہ انہی کو مد نظر رکھ کر ان کا مشہور متن ۔ مختصر الخرقی۔ تیار ہوا ۔ اور وہ ایسا مشہور ہوا کہ آج بھی حنابلہ کا اکثر عمل اسی پر اور اس کی سب سے مضبوط شرح المغنی ابن قدامہؒ پر ہی ہے ۔
واللہ اعلم۔
 
Top