میرا نام محمد اویس پراچہ ہے۔
دینی تعلیم: فقہ المعاملات المالیہ (یعنی مالی معاملات کے مسائل) میں تخصص کر رہا ہوں۔ یہ جامعۃ الرشید کا ایک شعبہ ہے اور اس تخصص میں مالی معاملات کے حل کو ترجیح دی جاتی ہے اگرچہ دیگر ابواب میں بھی افتاء کی تمرین ہوتی ہے۔ یہ میرا آخری سال ہے اس تخصص میں۔ اس سے پہلے درس نظامی کیا ہے۔
دنیاوی تعلیم: ایم بی اے کر رہا ہوں۔ اس میں مینجمنٹ کے مختلف مضامین پڑھتے ہیں۔ اس سے متعلقہ علوم مثلاً اکاؤنٹنگ، ریاضی وغیرہ بھی ہوتے ہیں۔
دینی علوم میں مہارت اور دلچسپی:
تفسیر، حدیث، اصول حدیث، فقہ اور اصول فقہ سے دلچسپی ہے۔ مہارت تامہ تو ظاہر ہے بطور طالب علم کے کسی میں نہیں ہے البتہ فقہ میں تخصص کی وجہ سے اس کی کچھ نہ کچھ جانکاری ہے۔ اصول حدیث اور جرح و تعدیل سے مناسبت زیادہ ہے اور شوقیہ ان کا مطالعہ اور ان پر بات چیت بھی تقریبا چار یا پانچ سال سے جاری ہے۔ شروع میں بہت زیادہ مطالعے کی وجہ سے ان پر کچھ نہ کچھ گرفت ہو گئی تھی۔ پھر تخصص اور ایم بی اے کی مصروفیات میں لگ کر تھوڑی دوری ہو گئی۔ آئندہ اس موضوع پر کام کرنے کا ارادہ ہے۔
دنیاوی علوم میں دلچسپی:
اگر میں یہ کہوں کہ دنیاوی علوم میں مجھے کمپیوٹر کے علاوہ کسی چیز سے دلچسپی نہیں ہے تو یہ مناسب ہوگا۔ اور کمپیوٹر سے حد سے زیادہ دلچسپی ہے لیکن وقت کی کمی کی وجہ سے اسے بھی وقت نہیں دے پاتا۔ آج کل لینکس کو تھوڑا تھوڑا پڑھنا شروع کیا ہے۔ کچھ وقت ملے گا تو اسے مکمل پڑھوں گا۔
مشغولیت:
مشغولیت تو آج کل تخصص اور ایم بی اے کی ہی ہے۔ ساتھ میں فیملی کا کنسٹرکشن کا بزنس بھی تھوڑا بہت دیکھتا ہوں تو علمی ابحاث اور تحقیقات (خصوصاً اختلافی مسائل میں) کے لیے بہت کم وقت ملتا ہے۔ یہی وجہ ہے کہ فورمز یا انٹرنیٹ پر بھی اس حوالے سے کم کام کرتا ہوں۔