اُن کی چشمِ عنایت ہوئی مُلتَفِت
مجھ سے عاصی کو ان کا پیام آگیا
عمر بھر کے ترستے ہوئے رِند کو
بادۂ عشق و مستی کا جام آگیا
مدتوں بعد اذنِ حضوری ملا
میری قسمت کا تارا گیا اَوج پر
کچھ گناہوں کو آنسو بہا لے گئے
کچھ میرا جذبِ صادق بھی کام آگیا
صحنِ مسجد بنا جلوہ گاہِ نبی
دست بوسی کا اعزاز بخشا گیا
ایک ذرہ بنا رشکِ شمس و قمر
بادشاہوں کی صف میں غلام آگیا
مُہر بہ لب، دل پُرجنوں
اور آنکھیں بھی حیرت کی تصویر تھیں
یوں ہوئے محوِ دیدار ہم دوستو
راہِ الفت میں یہ بھی مقام آگیا
میرے کام و دہن کو حلاوت ملی
آنکھیں روشن ہوئیں ، دل مسرور ہے
روح مخمور ہے ، بخت بیدار ہے
میرے لب پہ محمد کا نام آگیا
جانشین امیرشریعت سید ابوذربخاری رحمتہ اللہ علیہ
مجھ سے عاصی کو ان کا پیام آگیا
عمر بھر کے ترستے ہوئے رِند کو
بادۂ عشق و مستی کا جام آگیا
مدتوں بعد اذنِ حضوری ملا
میری قسمت کا تارا گیا اَوج پر
کچھ گناہوں کو آنسو بہا لے گئے
کچھ میرا جذبِ صادق بھی کام آگیا
صحنِ مسجد بنا جلوہ گاہِ نبی
دست بوسی کا اعزاز بخشا گیا
ایک ذرہ بنا رشکِ شمس و قمر
بادشاہوں کی صف میں غلام آگیا
مُہر بہ لب، دل پُرجنوں
اور آنکھیں بھی حیرت کی تصویر تھیں
یوں ہوئے محوِ دیدار ہم دوستو
راہِ الفت میں یہ بھی مقام آگیا
میرے کام و دہن کو حلاوت ملی
آنکھیں روشن ہوئیں ، دل مسرور ہے
روح مخمور ہے ، بخت بیدار ہے
میرے لب پہ محمد کا نام آگیا
جانشین امیرشریعت سید ابوذربخاری رحمتہ اللہ علیہ