اللہ تعالیٰ سے ملنے کا قریب تر راستہ

احمدقاسمی

منتظم اعلی۔ أیدہ اللہ
Staff member
منتظم اعلی
اللہ تعالیٰ سے ملنے کا قریب تر راستہ​

فرمایا: دوستو! میں نے اپنی جا ن کھپادی اور کوئی راستہ ایسا نہ چھوڑا جس کو طے نہ کیا ہو اور صدقِ نیت اور مجاہدہ کی برکت سے اس کاصحیح راستہ ہونا معلوم نہ کیاہو ۔مگرسنتِ محمدیہ ﷺ پر عمل کر نے اورذلت وانکسار والوں کے اخلاق پر چلنے اور سراپا حیرت واحتیاج بننے سے زیادہ کسی راستہ کو بہت قریب اور زیادہ روشن اور اللہ تعالیٰ کے نزدیک زیادہ محبوب نہیں پا یا،صدیق اکبر سیدنا ابو بکر رضی اللہ عنہ فر مایا کرتے تھے ۔اللہ تعالیٰ کا شکر ہے اس نے اپنے تک پہنچنے کا ذریعہ عاجزی کے سوا کچھ نہیں بنایا کیونکہ عاجزی تو ہر شخص آسانی سے حاصل کر سکتا ہے ۔انسان سر سے پیر تک عاجز ہی ہے ۔اگر اور کوئی طریقہ اللہ تک پہنچنے کا اس کے سوا ہوتا تو مشکل پڑ جاتی،اللہ تعالیٰ کے پانے سے اپنے عاجزی اور کمزوری کو سمجھ لینا ہی اللہ تعالیٰ کو پا لینا ہے ۔

امر بالمعروف ،نہی عن المنکر کا طریقہ​

فرمایا: اے خواص ! اے عوام، اے وہ حضرات جو دونوں قسم کی شا ن رکھتے ہیں تم سب ایک ہی جماعت ہو ۔ان الدین عند الاسلام ۔اللہ کے نزدیک دین ایک ہی ہے یعنی اسلام ۔تم اللہ کے اس ارشاد کے مصداق نہ بنو یریدون ان یطفٔو انور اللہ بافواھھم ۔ وہ اپنے منہ سے اللہ کے نور کو بجھا نا چاہتے ہیں ۔پس تم ایسا نہ کرو اللہ کے ایک دین کے ٹکڑے ٹکڑے نہ کرو،اور تم کو چاہئے کہ تمہارے اندر جو عالم ہو وہ جاہل کو نصیحت کرے ، کامل ناقص کو کمال کی طرف کھینچے ،اللہ تعالیٰ کے اس ارشاد پر عمل کرتا ہو ۔تعاونوا علیٰ البر والتقویٰ ۔باہم ایک دوسرے کی مدد کرو ،نیکی اور پر ہیز گاری میں ،سختی کے ساتھ نہیں ۔دھوکہ اور فریب اور ظلم ،تکبر اور بڑائی کے ساتھ نہیں ،بلکہ خیر خواہی اورنرمی سے نصیحت کرو ۔ تدبیر وحکمت سے راستہ پر لاؤ اس کا مضائقہ نہیں کہ تم جس بات کا حکم کر نا چاہو، رسول اللہ ﷺ کی زبان بن کر صاف صاف کہو ،مگر صاف کہنے سے پہلے مخاطب کو سمجھا دو کیونکہ سمجھی ہو ئی بات خود ایک مقنا طیس ہے جو اپنی طرف کھینچنے والی ہے۔
ارشادات حضرت رفاعیؒ
 

أضواء

وفقہ اللہ
رکن
السلام عليكم و رحمة الله و بركاته
وفقك الله في الدارين ورزقنا وإياك حلاوة الإيمان
 
Top