مدینہ رہ گئے

احمدقاسمی

منتظم اعلی۔ أیدہ اللہ
Staff member
منتظم اعلی
تم بھی تنہا ہم بھی تنہا رہ گئے
لوگ سب جا کر مدینہ رہ گئے

چلدئیے سوئے مدینہ اہلِ عشق
وہ گئے ہم لوگ کیسے رہ گئے

لوٹ جا پہونچے سوئے شاہِ امم
اور ہم کر کے ارادہ رہ گئے

آستانِ مصطفےٰ کا کیا کہیں
خواب ہی میں کر کے جلوہ رہ گئے

دل سے آیا ہے زبان پر ان کا نام
لپ پہ ذکر رب کعبہ رہ گئے

آپ کا احساں ہے جیسے حضور صلی اللہ علیہ وسلم
آپ ہی کے زیر سایہ رہ گئے

اف مرے آنسو برائے مصطفےٰ
کچھ تہِ دامان پردہ رہ گئے​
 
Top