

ککڑوں کوں جی ککڑوں کوں
دیکھو میں اک مرغا ہوں
تم ہو انساں سوئے ہو ئے
اور میں دیکھو جا گا ہوں
رات کو جاتے دیکھ چکا
صبح کی آہٹ سنتا ہوں
منظر صبح کا ہے ایسا
تم کو کیوں آواز نہ دوں
سورج کا رتھ نکلا ہے
بستر میں تم چھپے ہو کیوں
سن لی میری بانگ مگر
پھر بھی نہ رینگی کان پہ جوں
محمد اسد اللہ