چاند دیکھا تو کھل اٹھے بچے
روتے روتے بھی ہنس پڑے بچے
صبح چڑیوں کی چہچہاہٹ کے
کیا دیوانے ہیں دیکھئے بچے
تتلیوں کی دھنک جھپٹنے کو
دبے پاؤں چل دیئے بچے
کھیلتے کھیلتے گھروندوں سے
ہو کے بیزار گھر چلے بچے
ہر گھڑی اک نئی شرارت سے
تنگ کرتے ہیں چلبلے بچے
کل کا بچپن تھا جس قدر سادہ
اتنے چالاک آج کے بچے
ماں کی ممتا کا دیکھئے اعجاز
لوری گاتے ہی سو گئے بچے
رزاق افسر