داستاں مدینے کی جب کوئی سناتا ہے
آستاں محمد کا مجھ کو یاد آتا ہے
کوئی شوق سے کانٹے راہ میں بچھاتا ہے
دیکھئے نبی میرا پھر بھی مسکراتا ہے
آپ ہی کی منزل ہے ضو فگن نگاہوں میں
آپ ہی کی محفل میں دل سکون پاتا ہے
آپ سے ملا قاتیں ہوتی ہیں تصور میں
بس مرے خیالوں میں آپ کا سراپا ہے
نور آپ ہی کا ہے کائنات میں پھیلا
آپ ہی سے ہر عالم آج جگمگاتا ہے
یہ شہ مدینہ کی ہے عنایت ِ مخصوص
سوئے خانہ کعبہ دل مجیب جاتا ہے
آستاں محمد کا مجھ کو یاد آتا ہے
کوئی شوق سے کانٹے راہ میں بچھاتا ہے
دیکھئے نبی میرا پھر بھی مسکراتا ہے
آپ ہی کی منزل ہے ضو فگن نگاہوں میں
آپ ہی کی محفل میں دل سکون پاتا ہے
آپ سے ملا قاتیں ہوتی ہیں تصور میں
بس مرے خیالوں میں آپ کا سراپا ہے
نور آپ ہی کا ہے کائنات میں پھیلا
آپ ہی سے ہر عالم آج جگمگاتا ہے
یہ شہ مدینہ کی ہے عنایت ِ مخصوص
سوئے خانہ کعبہ دل مجیب جاتا ہے