صرف پانچ منٹ کا مدرسہ
قرآن وحدیث کی روشنی میں میں
دس محرم الحرامقرآن وحدیث کی روشنی میں میں
نمبر ١ اسلامی تاریخ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔حضرت ادریس علیہ السلام کی دعوت
حضرت ادریس علیہ السلام جوان ہوئے تو اللہ تعالی نے آپ کو نبوت سے نوازااور تیس صحیفے نازل فرمائے،نبوت ملتے ہیآپ نے دعوت وتبلیغ کا کام شروع کر دیا ،مسلسلدعوت دینے کے باوجود تھوڑے سے لوگوں نے ایمان قبول کیا ،آآاور اکثر لوگ جھٹلانے اور ستانے میں لگے رہے ،جب لوگوں کا ظلم و ستم حد سے بڑھ گیا،تو اللہ تعالی کے حکم سے اہل ایمان کو لے کر بابل سے مصر چلے گئے اور دریائے نیل کے کنارے آباد ہو گئے اور آخری وقت تک لوگوں کے درمیان انہی کی زبان میں اللہ کا پیغام اور دینی دعوت کا فریضہ انجام نام دیتے رہے، ان کی شریعت اور دعوت کا خلاصہ یہ تھا کہ توحید پر ایمان لاؤ ،آخرت کی نجات کے لئے اچھے عمل کرو، تمام کاموں میں عدل انصاف کرو، ایام بیض کے روزے رکھو،زکوۂ ادا کرو، نشہ آور چیزوں سے پرہیز کرو، شریعت کے مطابق اللہ کی عبادت کرو وغیرہ وغیرہ ۔وہ آخری وقت تک لوگوں کو دین کی دعوت اور اچھے کاموں کی نصیحت کرتے ہوئے تین سو پینسٹھ سال کے عمر میں اپنے خالق حقیقی کے دربار میں پہنچ گئے ۔
نمبر 2 حضور صلی اللہ علیہ وسلم کا معجزہ ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ابو جہل پر خوف۔
ایک مرتبہ ابو جہل نےلات و عزیٰ کی قسم کھا کر کہا کہ اگر میں نے محمد صلی اللہ علیہ وسلم کو زمین مین پر ناک رگڑتے یعنی سجدہ کرتے ہوئے کبھی دیکھ لیا تو اپنے پیروں سے ( نعوذبااللہ) اس کی گردن روندڈالوں گا۔
اتفاق ایسا ہوا کہ ایک روز آپ صلی اللہ علیہ وسلم نماز پڑھ رہے تھے کہ ابوجہل اپنا ارادہ پورا کرنے کی غرض سے آگے بڑھا پھراچانک الٹے پاؤں واپس آ گیا ،جیسے ہاتھوں سے کوئی چیز روک رہا ہو۔لوگوں نے اس سے ماجرا پوچھا تو اس نے کہا: میں نے اپنے اور محمد صلی اللہ علیہ وسلم کے درمیان دہکتی آگ کی خندق دیکھی، اور بڑا خوفناک منظر اور پر دیکھے۔ آپ صلی اللہ وسلم نے فرمایا اگر ابو جہل میرے قریب آ جاتا تو فرشتے اس کے ٹکڑے کر کے لے جاتے ۔(مسلم :7065, عن ابی ہریرہ رض)
نمبر تین: ایک فرض کے بارے میں۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ پردہ کرنا فرض ہے۔
قرآن میں اللّہ تعالیٰ فرماتا ہے"( اے عورتو!) تم اپنے گھروں میں ٹھہری رہو کرو اور دور جاہلیت کی طرح بے پردہ مت پھرو".( سورہ احزاب:33)
فائدہ تمام مسلمان عورتوں کے لیے پردہ ضروری ہے کہ جب کسی سخت ضرورت کے تحت گھر سے نکلیں، تو اچھی طرح پردے کا خیال رکھتے ہوئے باہر جائیں؛ کیونکہ پردہ کرنا تمامعورتوں پر فرض ہے
نمبر چار ایک سنت کے بارے میں۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ نماز کے بعد یہ دعا پڑھیں۔
رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا:" اے معاذ !میں تم کو وصیت کرتا ہوں کہ کسی نماز کے بعد اس دعا کو نہ چھوڑنا اللھم ا عنی علی ذکرک و شکرک وحسن عبادتک )ترجمہ اے اللہ !اپنا ذکر و شکر کرنے اور اچھے طریقے سے عبادت کرنے پر میری مدد فرما ۔(ابوداؤد،1522،عن معاذ ابن جبل رض)
نمبر5 ایک اہم عمل کی فضیلت ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔نماز چاشت
رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا :"جو شخص چاشت کی دو رکعتوں کی پابندی کرتا ہے ,اس کے گناہوں کی مغفرت کردی جاتی ہے، چاہے وہ سمندر کے جھاگ کے برابر ہوں"
نمبر 6 ایک گناہ کے بارے میں۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ کفر و شرک کا نتیجہ جہنم ہے۔
قرآن میں اللّہ تعالیٰ فرماتا ہے:" جو بھی اللہ کے ساتھ شریک ٹھہرائے گا, اس پر اللہ تعالی نے جنت حرام کر دی ہے اور اس کا ٹھکانہ جہنم ہے او ر ایسے ظالموں کا کوئی مددگار نہیں ہے ".(سورہ مائدہ:72)
نمبر 7 دنیا کے بارے میں۔ ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔دنیا کی چیزیں ختم ہونے والی ہیں۔
قرآن میں اللہ تعالی فرماتا ہے:" جو کچھ تمہارے پاس( دنیا میں) ہے وہ( ایک دن) ختم ہو جائے گا گا اورجو اللہ تعالی کے پاس ہے وہ ہمیشہ باقی رہنے والا ہے"(سورہ نحل:96)
نمبر 8 آخرت کے بارے میں۔ ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔رسوائی کا عذاب
رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا :"قیامت کے دن بندے کو ایسی شرمندگی لا لاحق ہو گئ کہ وہ پکار اٹھے گا :یا رب آپ مجھے جہنم میں بھیج دیں یہ میرے لئے اس ذلت ورسوائی سے زیادہ آسان ہے ،جو مجھے اب ہو رہی ہے،حالانکہ اس کو معلوم ہوگا کہ دوزخ میں کتنا سخت عذاب ہے ".(مستدرک حاکم:8720,عن جابربن عبد اللہ رض)
نمبر 9 طب نبوی سےعلاج ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ عرق النسا کا علاج
حضرت انس بن مالک فرماتے ہیں کہ میں نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کو فرماتے ہوئے سنا کہ عرق النساء کا علاج عربی بکری ( دمبے) کی کی چکت ہے. جسے پکھلایاجائے پھراس کے تین حصے کیے جائیں اور روزانہ ایک حصہ نہار منہ پیا جائے۔( ابن ماجہ:3463
فائدہ: دنبہ کی دم پر گول ا بھری ہوئی چربی کے حصہ کو چکتی کہتے ہیں۔
نمبر 10 نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کی نصیحت ۔
رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے حضرت ابو ذر کو نصیحت فرمائی کہ قرآن کریم کی تلاوت اور اللہ کے ذکر کا اہتمام کیا کرو، اس عمل سے آسمانوں میں تمہارا ذکر ہوگا اور یہ عمل زمین میں تمہارے لئے ہدایت کا نور ہو گا۔( بیہقی فی شعب الایمان:4737،عن أبی ذر رض)
Last edited: