فنی غزل

احمدقاسمی

منتظم اعلی۔ أیدہ اللہ
Staff member
منتظم اعلی
یوں زندگی کی راہ میں ٹکرا گیا کوئی
خود نیچے اتر کر مجھے لٹکا گیا کوئی

رسما ہی میں نے پو چھ لیا کچھ کھایے جناب
گھر میں جو کچھ پکا تھا سب کھا گیا کوئی

ویگن میں بڑی زور میں چیخی
میرے پاؤں کو جب سینڈل سے دبا گیا کوئی

مجھے بڑا مزہ آیا کیلا کھاتے ہوئے
لیکن افسوس ہوا جب روڈ پر پھسل گیا کوئی

جب چیٹنگ کرتے ہوئے میں نے کسی کو پاگل کہا
بڑی خوشی سے جب جھوم اٹھا کوئی

پاگل تھی جو اس بے وفا کو اپنا سمجھا
سر عام کالج میں مجھ کو رسوا کر گیا کوئی

مدت سے دل کے آنگن میں لوڈ شیٹنگ تھی حنا
اپنے حسن کے بلب اس میں جلا گیا کوئی

 
پ

پیامبر

خوش آمدید
مہمان گرامی
مدت ہوئی اس فورم آئے ہوئے جناب
بارِ اول ہمیں خندگی پر مجبور کرگیا کوئی
 

احمدقاسمی

منتظم اعلی۔ أیدہ اللہ
Staff member
منتظم اعلی
عطاء رفیع نے کہا ہے:
مدت ہوئی اس فورم آئے ہوئے جناب
بارِ اول ہمیں خندگی پر مجبور کرگیا کوئی

یہ تو شکر ہے میں نے پوری غزل نہیں نقل کی ورنہ آپ کہتے

بارِ اول ہمیں قہقہ پر مجبور کر گیا کوئی
 
پ

پیامبر

خوش آمدید
مہمان گرامی
احمد قاسمی نے کہا ہے:
عطاء رفیع نے کہا ہے:
مدت ہوئی اس فورم آئے ہوئے جناب
بارِ اول ہمیں خندگی پر مجبور کرگیا کوئی

یہ تو شکر ہے میں نے پوری غزل نہیں نقل کی ورنہ آپ کہتے

بارِ اول ہمیں قہقہ پر مجبور کر گیا کوئی

شکریہ بھیا
 
Top