ہمارے دینی مسائل

اسداللہ شاہ

وفقہ اللہ
رکن
بسم اللہ الرحمن الرحیم
السلام علیکم ورحمۃاللہ وبرکاتہ
یہاں ہم آپکے دین سے متعلق سوالات کے جوابات مستند علماءکرام سے پوچھیں گے۔
یہاں ہم کچھ شرائط رکھ رہے ہیں وہ درج ذیل ہیں۔
(1) اختلافی مسائل (کسی بھی مسلک کے بارےمیں) نہ پوچھے جائیں ان اختلافی مسائل کا کوئی جواب نہیں دیا جائے گا۔
(2) شرم وحیا والے مسائل جو ہم لوگ پوچھتے ہوئے شرماتے ہیں ان کو ذاتی پیغام کی صورت میں مجھے ارسال کریں انشاءاللہ ان مسائل کو جوابات کے ساتھ بغیر پوچھنے والے کے نام کے یہاں لکھے جائیں گے تاکہ کوئی اور بھی مستفید ہوسکے
(3) کوئی بھی شخص جواب نہیں دے گا اگر کسی نے جواب دیا تو ادارہ بغیر کسی وجہ کے اس کے جواب کو یہاں سے ختم کرنے کا پورا حق رکھتا ہے۔
(4) غیرضروری سوالات سے اور ان سوالات سے اجتناب کریں جو یہاں لکھے جا چکے ہوں۔
(5) اپنے خوابوں کی تعبیر کے لئے بھی رابطہ کریں۔ انشاءاللہ بغیر نام کے خواب کی تعبیر لکھی جائے گی۔


attachment.php
 

احمدقاسمی

منتظم اعلی۔ أیدہ اللہ
Staff member
منتظم اعلی
ہمارا یہ ''فتویٰ'' سیکشن کسی وجہ سے غیر فعال ہو گیا تھا .اللہ آپ کو جزائے خیر عطا فر مائے کہ آپ نے اس کو فعال کرنے کا اررادہ فر مالیا .انشا ء اللہ تعبیر الرؤیا کا بھی الگ سیکشن بنا دیا جا ئیگا سارے اختیارات بھی آپ کے حوالے ہو نگیں.
والسلام
 

اسداللہ شاہ

وفقہ اللہ
رکن
احمد قاسمی نے کہا ہے:
[اللہ آپ کو جزائے خیر عطا فر مائے کہ آپ نے اس کو فعال کرنے کا اررادہ فر مالیا۔ سارے اختیارات بھی آپ کے حوالے ہو نگیں.
والسلام[/size]
اناللہ وانا الیہ راجعون
علمائے کرام کے ہوتے ہوئے
کیوں جاہل کو گناہ گار کررہے ہیں؟
 

احمدقاسمی

منتظم اعلی۔ أیدہ اللہ
Staff member
منتظم اعلی
سنا ہے فر مایا گیا ہے ''اگر بندے لغزش کرنا چھوڑ دیں گے تو میں ایسی مخلقوق پیدا کروں گا'' جن سے لغزش بھی ہونگیں اور پھر توبہ بھی کریں گے ''

محتاج دعا واصلاح.قاسمی
 

اسداللہ شاہ

وفقہ اللہ
رکن
سوال:
کیا ہندو مذہب کے ماننے والے محمد صلی اللہ علیہ وسلم کی امت میں سے ہیں؟ کیا یہودی محمد صلی اللہ علیہ وسلم کی امت میں سے ہیں؟
جواب:
تمام انسان بشمول ہنود ویہود حضور صلی اللہ علیہ وسلم کی امت میں داخل ہیں، البتہ جنھوں نے حضور کو نبی مان کر آپ کی تمام باتوں کی تصدیق کی او رکلمہ لا الٰہ الا اللہ محمد رسول اللہ کا اقرار کیا تو ایسے لوگ مسلمان اور امت اجابت کہلاتے ہیں، اور جنھوں نے آپ کو نبی نہ مان کر آپ کی باتوں اور کلمہ کا انکار کیا تو ایسے لوگ غیرمسلم ہیں اور امت دعوت کہلاتے ہیں، لہٰذا لفظ امت میں دونوں قسم کے لوگ شامل ہیں۔
واللہ تعالیٰ اعلم
دارالافتاء
 

اسداللہ شاہ

وفقہ اللہ
رکن
سوال:
شریعت میں بچہ لڑکا یا لڑکی کو دودھ پلانے کی زیادہ سے زیادہ کتنی مدت ہے؟ کسی نے مجھے بتایا کہ لڑکی کی زیادہ سے زیادہ مدت ایک سال نومہینہ تک ہے او رلڑکے کی دو سال ہے۔ میری لڑکی سترہ مہینہ کی ہے اور اب بھی ماں کا دودھ پیتی ہے۔ شریعت اسلامی کے مطابق کتنی مدت تک میری بیوی کو اس کو دودھ پلانے کی اجازت ہے؟

جواب:
بچہ ہو یا بچی، دونوں کی مدت رضاعت ایک ہی ہے، یعنی دو سال تک، مذکر اور موٴنث ہونے کے اعتبار سے کوئی فرق نہیں ہے، آپ کی بچی سترہ مہینے کی ہے، تو ابھی سات ماہ اور اپنی ماں کا دودھ پی سکتی ہے۔

واللہ تعالیٰ اعلم دارالاافتاء
 

اسداللہ شاہ

وفقہ اللہ
رکن
سوال:
کیا عورت کو اپنے شوہر کے ساتھ باہر گھومنے پھرنے کی اجازت ہے اگر کوئی لڑکی برقعہ پہن کر اپنے ہاتھ پاؤں اور پورا چہرہ چھپاکر اپنے شوہر کے ساتھ باہر جاتی ہے تو کیا یہ جائز ہے؟ اور کیا شوہر کو حق ہے کہ وہ اس طرح باہر جانے سے بیوی کو روکے حالانکہ وہ ہمیشہ اپنے شوہر کے ساتھ جاتی ہو صرف اس غرض سے کہ باہر کی تھوڑی سی روشنی دیکھ لے یا باہر کی ہوا لے؟ برائے کرم بتادیجئے۔ اللہ آپ لوگوں کو جزائے خیر عطا فرمائے۔
جواب:
حدودِ شرعیہ میں رہتے ہوئے شوہر کے ساتھ چلی جائے اور اس کی عصمت و عفت کو خطرہ نہ ہو تو گنجائش ہے، اور شوہر کو روکنے کا بھی حق ہے، اس وقت شوہر کی اطاعت واجب ہے۔

واللہ تعالیٰ اعلم
دارالافتاء
 

اسداللہ شاہ

وفقہ اللہ
رکن
سوال:
سوال پوچھنے سے پہلے اپنا تعارف دینا چاہتاہوں۔ میری عمر اٹھائیس سال ہے میں شادی شدہ ہوں میں تبلیغی جماعت سے دو تین سال سے بہت زیادہ جڑا ہوا ہوں، میں پابندی سے جماعت میں چالیس دن کے لیے جاتا ہوں ، پوری جماعت صرف میری مسجد سے ہوتی ہے، الحمد للہ میں اس مسجد کا ذمہ دار ہوں، میں اپنی نوکری چھوڑ کر جماعت میں جایا کرتا تھا اگر مجھے چھٹی نہیں ملتی تھی، اس سال مجھے چھٹی نہیں ملی اور میں جانے سے معذور ہوں، مگر میری جماعت بغیر میرے 19/اپریل کو جاچکی ہے۔میری جماعت کے بڑوں نے مجھ سے کہا کہ نوکری چھوڑ کر جماعت میں مت جاؤ، جب چھٹی ملے صرف اسی وقت جاؤ۔ میں اپنی جماعت کی بہت زیادہ فکر میں تھا کہ وہ کیسے کام کررہی ہے اس کے بعد ہی میں نے یہ خواب دیکھا۔ میرا خیال ہے کہ فجر کے بعد۔ خواب یہ ہے۔ میں مدینہ شہر کا کمانڈر ہوں، او رمیں ایک کمرہ میں ایک کرسی پر ملٹری لباس پہنے ہوئے بیٹھا ہوں زرہ کے ساتھ، اور ایسا لگتا ہے کہ کوئی جماعت مدینہ پر حملہ کررہی ہے اور میں مشورہ کررہا ہوں کہ ان کو کیسے شکست دی جائے، اور میرا بھائی وہاں ہے اور میں اس سے پوچھ رہا ہوں۔وہ مجھ سے کہہ رہا ہے کہ ہم کو مدینہ میں ٹھہرنا چاہیے اور لڑائی کرنی چاہیے، میں نے اس سے اتفاق نہیں کیا اور حضرت خالد بن ولید رضی اللہ تعالی عنہ کو بلانے کے لیے کہا اور سعد بن ابی وقاص رضی اللہ تعالی عنہ او ردوسرے صحابہ کرام سے کیوں کہ وہ کمروں سے باہر بیٹھے ہوئے ہیں اپنی رائے دینے کے لیے۔ میرا بھائی ان کو بلانے کے لیے جاتا ہے۔ اچانک میں بیدار ہوجاتا ہوں۔] برائے کرم مجھ کو اس کی تعبیر عنایت فرماویں۔

جواب:
جماعت کے بڑوں کے مشورہ کے مطابق آپ کا نہ جانا بہتر ہوا، ایسی ہی موقعہ کے لیے کہا گیا ہے نیة الموٴمن خیر من عملہ یعنی آپ کا جانے کا پورا اراد تھا بلکہ آج بھی نہ جانا کا قلق موجود ہے تو اگرچہ آپ جماعت میں نہ جاسکے لیکن ان شاء اللہ ثواب کے مستحق ہوں گے، خواب میں بھی اشارہ اس کی طرف ہے، کہ آپ کو مقامی طور پر کام کرنے کا مشورہ بھائی کے ذریعہ دیا گیا ہے، خواب کے ذریعہ تائید کی گئی ہے، بڑوں کے مشورہ کی۔ پس آپ اسی پر مطمئن رہیں، اور آئندہ جب چھٹی مل جائے مشورہ سے وقت لگادیں۔

واللہ تعالیٰ اعلم
دارالافتاء
 

اسداللہ شاہ

وفقہ اللہ
رکن
سوال:
میں محمد ساجدحنفی مسلک سے ہوں او رالحمد للہ دعوت کے کام سے بھی لگا ہوا ہوں، میرا ایک دوست جو کہ شافعی مسلک سے تعلق رکھتا ہے اس نے مجھ سے ایک سوال کیا جس کا میں جواب نہیں دے پایا ۔سوال یہ ہے کہ دعوت کا کام تو نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کے وقت سے چلتا آرہا ہے لیکن اس کے بعد یہ دعوت کا کام کیسے بند ہوگیا جو کہ سو سال پہلے ابھی پھر سے شروع ہوگیا ؟ میرے علم میں اضافہ کریں۔ دعا کی درخواست ہے۔

جواب:
دعوت وتبلیغ کا حکم قرآن وسنت سے ثابت ہے، اور نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کے زمانے سے آج تک الحمد للہ یہ کام ہوتا آرہا ہے اور یہ امت کسی بھی وقت مجموعی حیثیت سے نفس تبلیغ سے کلیةً غافل نہیں رہی ہے، لہٰذا یہ کہنا صحیح نہیں کہ حضور صلی اللہ علیہ وسلم کے بعد یہ دعوت کا کام بالکلیہ بند ہوگیا تھا اور سو سال پہلے شروع ہوا، بلکہ ہرزمانے میں کام ہوا۔ البتہ ہرزمانے کے حالات کے اعتبار سے اللہ تعالیٰ اپنے مخصوص بندوں کے قلوب میں مفید طریقے القاء فرماتے رہے ہیں، چنانچہ آج کے دور میں تبلیغی جماعت کا طریقہ اصول کی پابندی کے ساتھ نہایت موٴثر ومفید ہے۔

واللہ تعالیٰ اعلم
دارالافتاء
 

اسداللہ شاہ

وفقہ اللہ
رکن
سوال:
میرے علم میں یہ بات آئی ہے جس کی میں تصدیق کرنا چاہوں گا وہ یہ ہے کہ موبائل کے کیمروں سے تصویر کھینچنا جائز ہے کیوں کہ یہ میگا پکسل کیمرے ہیں جو تصویر تو اس طرح محفوظ نہیں کرتے جس طرح پرانے فلیش والے فوٹوگرافک کیمرے کرتے ہیں۔ ڈجیٹل کیمروں کے مطابق بھی بیان فرمائیں۔

جواب:
موبائل کے کیمرے ہوں یا ڈجیٹل کیمرے ہوں ان دونوں کے ذریعہ جو تصویر کھینچی جاتی ہیں، وہ تصویر ہی کے حکم میں ہیں، ہمارے دارالعلوم سے یہی فتویٰ دیا جاتا ہے۔

واللہ تعالیٰ اعلم
دارالافتاء
 

اسداللہ شاہ

وفقہ اللہ
رکن
سوال:
مسجد کی زمین محدود ہے لہذا مسجد کے نیچے کرایہ کا کمرہ او راوپر مسجد بنانا جائز ہے کہ نہیں؟
جواب:
مسجد شرعی کے نچلے حصہ میں کرایہ کا کمرہ بنانا جائز نہیں، کتب فقہ وفتاویٰ کی کتاب الوقف میں ایسا ہی لکھا ہے۔

واللہ تعالیٰ اعلم
دارالافتاء
 

اسداللہ شاہ

وفقہ اللہ
رکن
سوال:
مسجد میں کھانا پینا کیسا ہے؟ قاری صاحب مسجد میں نوجوان لڑکوں کو اکٹھا کرتے ہیں ان کونمازوغیرہ سکھانے کے لیے تو پھر کھانا پینا بھی ہوتاہے۔ اگر کھانا پینا نہ ہو تو شاید لوگ نہ آئیں۔ یہ روزانہ کا معمول ہے۔ مسجد کے آداب بھی مختصر تحریر فرمائیں۔

جواب:
مسجد میں صرف معتکف کے لیے کھانے پینے کی اجازت ہے، ہرایک کے لیے کھانے پینے کی اجازت نہیں ہے، بلکہ مسجد میں کھانا سونا مکروہ ہے، اسی لیے نوجوانوں کو اکٹھا کرکے کھانا کھلانے کا معمول بنانا درست نہیں ہے، جسے توفیق ہوگی وہ نماز کے لیے آئے گا۔ مسجدسے متصل اگر خارج جگہ ہو یا امام مسجد کے کمرہ میں گنجائش ہو تو وہیں پر کھلادیں: ویکرہ النوم والأکل فیہ لغیر المعتکف (الفتاویٰ العالمگیریة، الباب الخامس في آداب المسجد، کتاب الکراھیة)

واللہ تعالیٰ اعلم
دارالافتاء
 

اسداللہ شاہ

وفقہ اللہ
رکن
سوال:
میرا سوال یہ ہے کہ میں جب بھی مسجد کے سامنے سے گزرتا ہوں تو مجھے کچھ پڑھنے کودل کرتا ہے۔ مجھے بس اس کا جواب چاہیے کہ مجھے کیا پڑھنا چاہیے؟

جواب:
مسجد کے سامنے سے گذرتے وقت کوئی خاص دعا پڑھنا لازم نہیں، آپ خاموشی کے ساتھ بھی گذرسکتے ہیں، اور اگر کچھ پڑھتے ہوئے گذرنے کو دل کرتا ہے تو قرآن کی تلاوت یا درود شریف یا کوئی ذکر کرتے ہوئے گذرجایا کریں۔ یہ تسبیح بھی پڑھ سکتے ہیں: سبحان اللہ والحمد للہ ولا إلہ إلا اللہ واللہ أکبر۔

ترمذی شریف میں انھیں کلمات کے پڑھنے کی ہدایت ہے۔

واللہ تعالیٰ اعلم
دارالافتاء
 

اسداللہ شاہ

وفقہ اللہ
رکن
سوال:
پیپسی اور کوک پینا حلال ہے یا نہیں؟ ہمیں ایک دوست نے ای میل بھیجا ہے جس میں لکھا ہے کہ پیسی اور کوک میں خنزیر کے پیٹ میں کوئی چیز ہے وہ ڈالی جاتی ہے اس کی تحقیق انڈیا میں ہوئی ہے وہ ای میل آپ دیکھنا چاہتے ہیں توہم آپ کو بھیج سکتے ہیں۔ آپ کے کس ای میل پر بھیجیں پتہ دیجئے۔ جواب دے کر شکریہ کا موقع عنایت فرماویں۔

جواب:
جب تک شرعی شہادت وتحقیق سے ثابت نہ ہوجائے کہ کوک اور پیپسی میں خنزیر کے اجزاء شامل کیے جاتے ہیں، اس وقت تک ان مشروبات کی حرمت کا فتویٰ نہیں دیا جاسکتا، اگر کسی کو اس کی تحقیق ہو تو وہ پینے سے احتیاط کرے۔

واللہ تعالیٰ اعلم
دارالافتاء
 

اسداللہ شاہ

وفقہ اللہ
رکن
سوال:
کیا ایسی کوئی حدیث ہے جس میں یہ کہا گیا ہو کہ کھڑے ہو کر پانی پینے یا کھانا کھانے پر الٹی کردو؟ کھڑے ہوکر کھاناپینا کتنا غلط ہے؟ اگر کبھی کبھار مجبورا یا عادتا ایسا کرلیتا ہے تو کیا معاملہ ہوگا؟ کتنا گناہ ہوگا؟

جواب:
مسلم شریف کی حدیث ہے: لا یشربنّ أحد منکم قائمًا فمن نسي فلیستق (ترجمہ: تم میں سے کوئی شخص ہرگز کھڑے ہوکر نہ پئے، اور جو شخص بھول جائے تو اس کو الٹی کردینی چاہیے) کھڑے ہوکر کھانا پینا خلاف سنت اور مکروہ ہے، شرعی مجبوری کی حالت مستثنیٰ ہے، اور بغیر عذر شرعی کھڑے ہوکر کھانے پینے کی عادت بنالینا تو نہایت برا ہے۔

واللہ تعالیٰ اعلم
دارالافتاء
 

اسداللہ شاہ

وفقہ اللہ
رکن
سوال:
یہاں لندن میں ایک بہت بڑے بزرگ ہیں جو کہ ولسال میں رہتے ہیں، جن کا نام حضرت مولانا محمد حسن صاحب بڈھانوی دامت برکاتہم ہے۔ان کے پاس حضرت مولانا حسین احمد مدنی رحمة اللہ علیہ کی طرف سے لسائر الکتب والفنون المتداولة کی تحریری اجازت موجود ہے۔نیز ان کے پاس حضرت مولانا زکریا کاندھلوی رحمةاللہ علیہ کی طرف سے حدیث کی تحریری اجازت بھی ہے۔ اس لیے لندن، انڈیا، پاکستان، بنگلہ دیش وغیرہ کے بہت سارے علمائے کرام ان کے پاس اجازت کے لیے جاتے ہیں۔ برائے کرم آپ مجھ کو بتادیں کہ جو اجازت ان کے پاس ہے اس کی کیا خاصیت ہے؟ (۲)علمائے کرام حدیث وغیرہ کی اجازت کیوں لیتے ہیں اور اس کا فائدہ کیا ہے؟

جواب:
(۱) (۲) اجازت دینے والا اگر کسی بزرگ عالم سے اجازت حاصل کیے ہوئے ہو تو اس سے اجازت لینے کا مقصد اپنے سلسلے کو ان بزرگ تک پہنچانا ہوتا اور ان بزرگ کی نسبت حاصل کرنا ہوتا ہے، یعنی حصول برکت کے لیے ایسا کیا جاتا ہے، نیز اگر کسی کی سند عالی نہ ہو تو اس کی وجہ سے اس کی سند بھی عالی ہوجاتی ہے، محدثین کے یہاں اس کی بہت اہمیت ہے۔ حدیث وغیرہ کی اجازت لینے کا ایک مقصد یہ بھی ہوتا ہے کہ وہ دوسروں کو بھی اجازت دینے کا مجاز ہوجاتا ہے، ابتدائی دور میں جب کہ احادیث کی کتابیں شائع نہیں ہوئی تھیں، اس وقت سند کے ذکر سے ایک مقصد یہ بھی ہوتا تھا کہ احادیث کی صحت وسقم کا پتہ چل سکے، اب یہ مقصد نہیں رہا، البتہ اپنی سند کو رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم تک پہنچانے کا سلسلہ امت میں آج بھی جاری ہے۔ اور اسی مقصد سے بزرگوں سے اجازت لی جاتی ہے۔

واللہ تعالیٰ اعلم
دارالافتاء
 

اسداللہ شاہ

وفقہ اللہ
رکن
سوال:
کیا عام غسل اور غسل جنابت میں کوئی فرق ہے، تفصیل کے ساتھ وضاحت فرماویں؟

جواب:
عام غسل میں اگر فرائض غسل کی رعایت نہ کی جائے تو بھی کوئی حرج نہیں لیکن غسل جنابت میں فرائض غسل کی رعایت کرکے غسل کرنا ضروری ہے، ورنہ غسل صحیح نہیں مانا جائے گا، غسل میں تین فرض ہیں: (۱) کلی کرنا (۲) ناک میں پانی ڈالنا (۳) تمام بدن پر پانی بہانا اس طرح کہ بال کے برابر بھی کوئی عضو خشک نہ رہے۔

واللہ تعالیٰ اعلم
دارالافتاء
 

اسداللہ شاہ

وفقہ اللہ
رکن
سوال:
میرا سوال یہ ہے کہ روز دو تین نمازوں میں استنجا کے بعد مسلسل نماز کے دوران پیشاب کے قطرے آتے ہیں میں بار بار استنجا کر کے وضو کرتی ہوں لیکن آج کل یہ زیادہ ہوگیا ہے جس کی وجہ سے میں بہت پریشان ہوں ۔ برائے مہربانی میرے مسئلہ کا جواب دے دیں۔

جواب:
آپ کی ذکرکردہ تفصیل سے معذورِ شرعی ہونا تو ثابت نہیں ہوتا، اکر یہ پریشانی استنجاء کے بعد پیش آتی ہے تو بہتر یہ ہے کہ بغیر استنجاء کیے وضو کرکے نماز ادا کرلیا کریں، خواہ حسب موقعہ نماز کو مختصر کرلیا کریں، مثلاً چھوٹی چھوٹی سورتیں پڑھ لی جائیں، فرض واجب، سنت موٴکدہ پر اکتفاء کرلیا کریں، اگر کوئی صورت آپ کے ذہن میں سہولت کی آئے تو اس کو لکھ کر معلوم کرلیں، دوا علاج معالجہ بھی جاری رکھیں، اللہ پاک اس پریشانی سے بسہولت وعافیت نجات عطا فرمائے۔ آمین!

واللہ تعالیٰ اعلم
دارالافتاء
 

اسداللہ شاہ

وفقہ اللہ
رکن
سوال:
براہ کرم، بتائیں کہ اگر کوئی شخص درج الفاظ اپنی بیوی کو کہے تو کیا اس سے طلاق ہوجائے گی؟ (۱) وہ موبائل پر اپنی بیوی کو کہتاہے کہ :”تیر امیرا رشتہ ختم ہوگیا“(۲) میں تم کو چھوڑ دوں گا اور دوسری عورت سے شادی کروں گا ، وہ یہ جملہ کہتا ہے اور بار بار دہراتاہے۔(۳)ہمارا رشتہ ختم، تم مجھ سے دور ہوجاؤ۔ (۴) کچھ دنوں کے بعد کہتاہے کہ میں نے تم کو چھوڑ دیا ہے، وہ اکثر کہتاہے کہ میں نے تم کو چھوڑدیا ہے۔ (۵) جا تیرا ہاتھ آزاد ہے۔ (۶) مجھ سے بالکل امید مت رکھو۔ (۷) ایک مرتبہ والدہ نے اس سے (شوہر ) کہا کہ میں اپنی بیٹی کو اپنے ساتھ کچھ دنوں کے لئے گھر لانا چاہتی ہوں تو اس نے منع کردیا اور کہا کہ وہ اپنی ماں کے ساتھ جائے گی تو میں اسے اپنے گھر میں داخل نہیں دوں گا ، میرے گھر کا دروازہ اس کے لیے ہمیشہ کے لیے بندرہے گا۔ اس وقت والدہ اسے اپنے گھر لے آئی۔ لڑکی کے مطابق وہ اپنے شوہر پر بھروسہ نہیں کرسکتی ہے،اس کا کہنا ہے کہ وہ اس دنیا کا نہیں ہے۔ سوال یہ ہے کہ کیا نکاح اب بھی برقرار ہے؟ براہ کرم، ہماری رہنمائی فرمائیں۔

جواب:
اگر شوہر مذکورہ الفاظ بنیت طلاق کہنے کا اقرار کرتا ہے اور جس ترتیب سے لکھا ہے، اسی ترتیب سے اس نے کہا ہے تو اس کی بیوی اس کی نکاح سے خارج ہوگئی۔

واللہ تعالیٰ اعلم
دارالافتاء
 

اسداللہ شاہ

وفقہ اللہ
رکن
سوال:
2010 میں میری شادی ہوئی، میرے شوہر کو نامردی کی شکایت ہے۔ میں نے چھ مہینوں تک انتظار کیا ، وہ میرے ساتھ مباشر ت نہیں کرسکے، اگر چہ اس نے بارہا کوشش کی، مگر ادخال نہیں ہوسکا۔ اب تک میں باکرہ ہوں۔ ایک مہینہ قبل مجھے طلاق ہوگئی اور اب میں کہیں اور شادی کرنا چاہتی ہوں۔ سوال یہ ہے کہ کیامیں عدت گذار وں؟ جب کہ ادخال نہ ہوا ہو؟ دوبارہ شادی کرنے کے لئے کیا عدت فرض ہے؟

جواب:
صورت مسئولہ میں خواہ دخول نہیں مگر پھر بھی آپ کے ذمہ عدت تین حیض مکمل گذارنا واجب ہے، اس سے پہلے نکاحِ ثانی درست وحلال نہ ہوگا، مکمل سے مراد یہ ہے کہ اگر بوقت طلاق حیض آرہا تھا تو وہ محسوب نہ ہوگا بلکہ اس کے بعد والا حیض پہلا شمار ہوگا۔

واللہ تعالیٰ اعلم
دارالافتاء
 
Top