خدا کے محبوب کا محب بھی حبیب پروردگار ہوگا

اسداللہ شاہ

وفقہ اللہ
رکن
نبی کی سنت کو ترک کرنا اسے طبیعت پہ بار ہوگا
جسے نبوت سے پیار ہوگا نبی کی سنت سے پیار ہوگا
نبی کے اسوہ پہ جو چلے گا وہ خار میں گلعذار ہوگا
نبی کے رستے سے جو ہٹے گا وہ دونوں عالم میں خوار ہوگا

نبی کی الفت کا گر ہے دعویٰ نبی کی صورت میں تو بھی آجا
نبی کی الفت ہو جس کے دل میں نبی کا وہ پیروکار ہوگا
نبی کا جو بھی بنے گا عاشق اور اپنے دعوے میں ہوگا صادق
نبی کی اک اک ادا پہ ہردم وہ جان و دل سے نثار ہوگا

جو شرک و بدعت سے دور ہوں گے، جو اہلِ فہم و شعور ہوں گے
نبی کی سنت کو عام کرنا جہاں میں ان کا شعار ہوگا
نبی کی خاطر سجی ہے جنت نبی کے ربتے کی بات ہی کیا
نبی کے گلشن کا خوشہ چیں بھی خزاں میں رشکِ بہار ہوگا

طریقِ اغیار کے مسافر سکونِ دل سے رہیں گے قاصر
جو رخ کو سوئے حبیب کرلیں انہی کو حاصل قرار ہوگا
خدا کے محبوب کی محبت اثر ہے حُبِّ خدا کا زینہ
خدا کے محبوب کا محب بھی حبیبِ پروردگار ہوگا​
 

احمدقاسمی

منتظم اعلی۔ أیدہ اللہ
Staff member
منتظم اعلی
سبحان اللہ کیا بات ہے

جسے نبوت سے پیار ہوگا نبی کی سنت سے پیار ہوگا۔ بے شک
شیخ سعدی علیہ الرحمہ بہت پہلے کہہ گئے
خلاف پیمبر کسے را گزید
کہ ہر گز بمنزل نخواہد رسید

 
Top