نیٹ پر ایک واقعہ نظر سے گزرا سوچا آپ سب کے ساتھ شئیر کروں
صدر محمد ایوب خان مرحوم کے دور میں جب ایک موقع پر مغربی پاکستان اسمبلی میں عائلی قوانین پر بحث ہو رہی تھی تو اسمبلی کی ایک خاتون ممبر نے یہ سوال کیا تھا کہ مرد کو چار بیویاں کرنے کا حق ہے تو عورت کو چار خاوند کرنے کا حق کیوں نہیں ہے؟ حضرت مولانا غلام غوث ہزارویؒ بھی اسمبلی کے رکن تھے اور ان کا جواب دینے کا مخصوص انداز ہوتا تھا۔ انہوں نے مذکورہ خاتون کو مخاطب کرکے کہا کہ ’’بیگم صاحبہ! آپ بیس کریں، آپ کے لیے کوئی رکاوٹ نہیں ہے۔ ممانعت تو قرآن کریم کا حکم ماننے والوں کے لیے ہے، نہ ماننے والوں کے لیے کوئی پابندی نہیں ہے‘‘۔
صدر محمد ایوب خان مرحوم کے دور میں جب ایک موقع پر مغربی پاکستان اسمبلی میں عائلی قوانین پر بحث ہو رہی تھی تو اسمبلی کی ایک خاتون ممبر نے یہ سوال کیا تھا کہ مرد کو چار بیویاں کرنے کا حق ہے تو عورت کو چار خاوند کرنے کا حق کیوں نہیں ہے؟ حضرت مولانا غلام غوث ہزارویؒ بھی اسمبلی کے رکن تھے اور ان کا جواب دینے کا مخصوص انداز ہوتا تھا۔ انہوں نے مذکورہ خاتون کو مخاطب کرکے کہا کہ ’’بیگم صاحبہ! آپ بیس کریں، آپ کے لیے کوئی رکاوٹ نہیں ہے۔ ممانعت تو قرآن کریم کا حکم ماننے والوں کے لیے ہے، نہ ماننے والوں کے لیے کوئی پابندی نہیں ہے‘‘۔