صحیفہ موسوی کا مضمون

احمدقاسمی

منتظم اعلی۔ أیدہ اللہ
Staff member
منتظم اعلی
صحیفہ موسوی کا مضمون​

فقیہ ابو اللیث سمر قندیؒ اپنی سند کے ساتھ حضرت جار بن عبد اللہ ؓسے روایت کرتے ہیں کہ میں نے رسول اللہ ﷺ کو ارشاد فرماتے ہو ءے سنا کہ اللہ تعالیٰ نے حضرت موسیٰ علیہ السلام کو جوتختیاں عطا فر مائی تھیں ان میں دس باب تھے پہلی تختی کا مضمون یہ تھا ۔۔۔۔اے موسیٰ میرے ساتھ ہر گز کسی کو شریک نہ کرنا ۔ میری طرف سے یہ فیصلہ ہو چکا ہے کہ آگ مشرکین کے چہروں کو ضرور جھلسے گی۔

دوسرے: میرا اور اپنےوالدین کا شکر ادا کرتے رہو میں تمھیں ہلاکت سے محفوظ رکھوں گا اور عمر میں بر کت دوں گا ،دنیا میں پا کیزہ زندگی کے ساتھ زندہ رکھوں گا ،پھر اس سے بھی بہتر زندگی کی طرف منتقل کردوں گا ۔

تیسرے: اور کسی ایسے نفس کو قتل نہ کرنا جس کو میں نے حرام کیا ہے کہ زمین اپنی تمام وسعتوں کے با وجود اور آسمان اپنے کناروں سمیت تجھ پر تنگ ہو جائیں گے اور تجھے میری نا راضگی میں مبتلا ہو کر دوزخ میں جانا ہو گا۔

چوتھے: میرے نام کی جھوٹی قسم مت کھا ئیو اور نہ ہی کسی گناہ کے موقع پر قسم کھائیو ، میں ایسے شخص کو طہارت اور پا کیزگی عطا نہیں کرتا جو ایسے موقع پر میرا خیال نہیں رکھتا اور نہ ہی میرےنام کی تعظیم کرتا ہے ۔

پانچویں: میں نے لو گوں کو جو کچھ دے رکھا ہے اس پر حسد نہ کرنا کہ حاسد میری نعمت کا دشمن ہے میرے فیصلہ کو رد کر ے والا ہے اور میری اس تقسیم پر نا راض ہے جو میں اپنے بندوں میں کی ہے ایسے شخص کو مجھ سے کوئی تعلق نہیں ۔

چھٹے: اور ایسی بات کی گواہی مت دو جو تیرے کا نوں کو یاد نہیں ، تیری عقل میں محفوظ نہیں اور دل کو اس پر اعتماد اور یقین نہیں ۔قیامت کے دن گواہوں کو ان کی گواہیوں کی بنا پر کھڑا کروں گا اور ان سے سوالات کروں گا ۔

ساتویں : چوری ہ کرنا ۔

آٹھویں : زنا مت کرنا خصوصاً اپنے ہمسایہ کی بیوی سے کہ میں تجھ سے اپنا چہرہ پھیر لوں گا اور تجھ پر آسمانوں کے دروازے بند کردوں گا لوگوں کے لیے وہی کچھ پسند کر جو اپنے لئے پسند کرتا ہے ۔

نویں : اور میرے غیر کی رضا جوئی کے لئ جانور ذبح مت کر کہ میں وہی قربا نی پسند کرتا ہوں جس پر میرا نام لیا گیا ہے اور وہ خالص میری رضا کے لیے ہے ۔

دسویں : اور ہفتہ کے دن میرے لیے فراغت نکال اور اپنے تمام اہل خانہ کو بھی اس کا حکم کر ۔ رسول اللہ ﷺ کا ارشاد مبارک ہے کہ اللہ تعالیٰ نے ہفتہ کا دن حضرت موسیٰ علیہ السلام کے لیے عید بنا یا اور ہمارے لیے بطور عید جمعہ کا دن انتخاب فرمایا ۔
 

مولانانورالحسن انور

رکن مجلس العلماء
رکن مجلس العلماء
بالکل ہوں گے ہمارے علم میں اضافہ فرمائیں ۔ذرہ نوازی ہو گی
کتاب استثنائ باب 5 آیت 7 سے شروع ہو جائیں اور پڑھتے جائیں میرے آگے تو اور معبودوں کو نہ ماننا۔۔۔۔اپنے لے مورتی نہ بنانا ۔۔۔ انکے آگے سجدہ نہ کر نا۔۔۔ نہ انکی عبادت کرنا۔۔۔ 6 دن تو محنت کرلیکن ساتواں دن تیرے خدا کا ہے۔۔۔۔۔ اس میں نہ کام کاج کرنہ تیرا بیٹانہ بیٹی نہ غلامنہ تیرا بیل ۔۔ نہ تیر گدھا ۔۔ ۔۔ اپنے باپ ماں کی عزت کر نا جیسے تیرے خدا نے حکم دیا تاکہ تیری عمر دراز ہو ۔۔ تو نہ خون کر نا۔۔ نہ زنا ۔۔۔ نہ چوری ۔۔۔ نہ پڑوسی کے خلاف جھوٹی گواہی دینا ۔۔۔ نہ پڑوسی کی بیوی کا لالچ کر نا۔۔۔ باب 13 آیت 6 سے جو کسی کومرتد بنا نا چاہے کا حکم بیان کیا تیرا بھائی تیری ماں تجھے بت پرستی کے لئے ابھاریں اسکے ساتھ رضا مند نہ ہو نا تو اسکی نہ سننا اس پر ترس نہ کھانا بلکہ اسکو ضرور قتل کر دینا۔۔۔ خنزیر نہ کھانا نہ اسکی لاش کو ہاتھ لگانا ۔۔ گاے بیل بکری ہرن کھالنا آگے اسکی تفصیل ہے باب 14 آیت 3 سے کو نسے جانور کھانے ہیں کو نسے نہیں ۔۔۔عقاب چیل ۔۔ الو ۔۔ چمگادڑ کوا نہ کھانا اور بھی پرندوں کاذکر ہے ۔۔۔ جو جانور آپ مر جاے اسے نہ کھانا۔۔۔باب 19 میں قصاص کے احکام جان کا بدلہ جان ۔۔ آنکھ کا بدلہ آنکھ ۔۔ دانت کا دانت ۔۔ ہاتھ کا ہاتھ پاوں کا بدلہ پاوں ۔۔۔۔ باب 22شادی شدہ عورت سے زنا پر دونوں کو ماردیا جاے ۔۔۔ کنواری سے زنا سنگسار کردینا ۔۔۔ اسرائیلی لڑکیوں میں کو ئی فاحشہ نہ ہو نہ ہی لوطی باقی کتاب استثنا احکام سے بھری پڑی ہے جلدی میں یہ لکھ دئے ہیں یہ تفصلی نہین خلاصہ ہے
 
Top