انجیر

احمدقاسمی

منتظم اعلی۔ أیدہ اللہ
Staff member
منتظم اعلی
59871ac039d3d.jpg


انجیر ایک درخت کا پھل ہے یہ پھل بڑا نازک ہو تا ہے ،پکنے کے بعد درخت کی شاخوں سے خود بخود گر جا تا ہے اسے خشک کرنے سے محفوظ ہوجا تا ہے ۔یہ پھل بڑا کار آمد ہے اس لیے اللہ تعالیٰ نے قرآن مجید میں اس کی قسم کھائی ہے جس سے معلوم ہو تا ہے کہ یہ ایک با برکت اور مفید پھل ہے جس کے استعمال میں اللہ تعالیٰ نے چند امراض کی شفاء بھی رکھی ہے ۔

" قسم ہےانجیر کی اور زیتون کی اور طور سینا کی اور اس دارلامن شہر کی کہ انساان کو ایک بہترین تربیت سے تخلیق کیا گیا ۔(پ ۳۰ )

اللہ تعالیٰ اس آیت میں "تین "یعنی انجیر کا ذکر فرمایا ہے جس سے انجیر کی اہمیت ظاہر ہوتی ہے حجاز اور مدینہ میں انجیر کا درخت نہیں ہوتا کیونکہ وہاں کی آب وہوا اور زمین اس کے لیے ساز گار نہیں البتہ یہ ترکی ،اطالیہ ،اسپین ،پر تگال ،ایران ،فلسطین ،شام ، لبنان اور پا کستان میں ہوتا ہے۔

حضرت ابو درداء رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ حضور ﷺ کی خدمت میں کہیں سے انجیر کا بھرا ہوا تھال آیا ۔آپ ﷺ نے ہمیں فرمایا کہ کھاؤ ۔ہم نے اس میں کچھ کھایا ۔پھر ارشاد فرمایا اگر کو ئی کہے کہ پھل جنت سے زمین پر آسکتا ہے تو میں کہوں گا کہ یہی وہ پھل ہے جو جنت کا ہے اس میں سے کھاؤ کیونکہ یہ بواسیر اور جوڑوں کے درد میں مفید ہے ( کنز العمال )

حضرت ابو ہریرہؒ سے روایت ہے کہ میں نے دو طاق انجیر بارگاہ نبوی میں پیش کئے ۔نبی اکرم ﷺ نے خود بھی انجیریں تناول فرمائیں اور صحابہ کرام سے بھی فرمایا کہ کھاؤ (نزھۃ المجالس)

حضرت کعب رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اکرم ﷺ نے فرمایا کہ تر اور خشک یعنی دونوں طرح کی انجیر کھایا کرو۔کیونکہ یہ جسم میں طاقت پیدا کرتی ہیں ،بواسیر خو ختم کرتی ہیں اور بہت سی بیماریوں میں نفع بخش ہے ۔

انجیر کے درخت کی چھال ، پتے ، اور دودھ ادویہ میں استعمال ہو تے ہیں عام لوگ اس کی علاجی اہمیت سے اتنے آگاہ نہیں جتنا کہ وہ اسے بطور پھل اور وہ بھی موسم سرما میں جانتے ہیں ۔ علم نباتات کی رو سے انجیر کا جس تخلیقی خاندان سے تعلق ہے اسی کنبہ سے بڑ ، پپل اور گو لر بھی ہیں ان میں سے ہر ایک معالجاتی دنیا میں اپنی اہمیت رکھتا ہے ۔

اس کی دو اہم قسمیں دستیاب ہیں وہ جسے لوگ با قاعدہ کا شت کرتے ہیں بستانی کہلاتی ہے دوسری خود رو جنگلی کہلاتی ہے جنگلی حجم میں چھوٹی اور ذائقہ میں اتنی لذیذ نہیں ہو تی جبکہ بستان میں کا ستکاروں نے مختلف تجربات سے لذیذقسمیں پیدا کر لی ہیں ۔
 
Top