ایک عرب ماں کی اپنی بیٹی کو دس نصیحتیں
میری پیاریبٹی ،میری آنکھوں کی ٹھنڈک،شوہر کے گھر جاکرقناعت والی زندگی گزارنے کا اہتما کرنا۔جو روٹی ملے اس پر راضی رہنا۔جو روکھی سوکھی شوہر کی خوشی کے ساتھ مل جائے وہ اس مرغ پلاؤ سے بہتر ہے جو تمہارے اصرار کرنے پراس نے ناراضگی سے دیا ہو۔میری پیاری بیٹی ،اس بات کا خیال رکھنا کہ اپنے شوہر کی بات کو ہمیشہ تو جہ سے سننا اور اس کو اہمیت دینااور ہر حال میں ان کی بات پر عمل کرنے کی کوشش کرنا اس طرح تم ان کے دل میں جگہ بنا لوں گی کیونکہ اصل آدمی نہیں آدمی کا کام پیارا ہوتا ہے۔
میری پیاری بیٹی اپنی زینت وجمال کا ایسا خیال رکھناکہ وہ تجھے نگاہ بھر کے دیکھے تو اپنے انتخاب پر خوش ہو اور سادگی کے ساتھ جتنی استطاعت ہو خوشبو کا اہتمام ضرور کرنا اور ہاں تیرے جسم ولباس کی کوئی بو یا کوئی بری ہیئت اسے نفرت وکراہت نہ دلائے ۔ میری پیاری بیٹی! اپنے شوہر کی نگاہ میں بھلی معلوم ہو نے کے لیے اپنی آنکھوں کو سرمے اور کا جل سے حسن دینا کیونکہ پر کشش آنکھیں پورے وجود کو دیکھنے والی کی نگاہوں میں جچا دتی ہیں ۔ غسل اور وضو کا اہتمام کرنا کہ یہ سب سے اچھی خوشبو ہے اورلطافت کا بہترین ذریعہ ہے ۔ میری پیاری بیٹی ان کا کھانا وقت سے پہلے ہی اہتمام سے تیار رکھنا کیونکہ دیر تک برداشت کی جانے والی بھوک بھڑکتے ہوئے شعلے کی مانند ہو جاتی ہے اور ان کے آرام کرنے اور نیند پوری کرنے کے اوقات میں سکون کا ماحول بنانا کیونکہ نیند ادھوی رہ جائے تو طبیعت میں غصہ اور چڑ چڑا پن پیدا ہو جاتا ہے ہ ۔ میری پیاری بیٹی ان کے گھر اور ان کے مال کی نگرانی یعنی ان کے بغیر اجازت کوئی گھر میں نہ آئے اور ان کامال لغو یات ، نمائش وفیشن میں برباد نہ کرنا کیونکہ مال کی بہترین نگہداشت حسن انتظام سے ہو تی ہے اور اہل وعیال کی بہتر حفاظت حسن تدبر سے ۔ میری پیاری یٹی ان کی راز دار رہنا ان کی نا فرمانی نہ کرنا کیونکہ ان جیسے با رعب شخص کی نافرمانی جلتی پر تیل کا کام کرے گی اورتم اگر اس کا راز دوسروں سے چھپا کر نہ رکھ سکیں تو اس کا عتماد تم پر سے ہٹ جائے گا اور پھر تم بھی اس کے دو رخے پن سے محفوظ نہ رکھ سکوگی ۔ میری پیاری بیٹی جب وہ کسی بات پر غمگین ہوں تو اپنی کسی خوشی کا اظہار ان کے سامنے نہ کرنا یعنی ان کے غم میں برابر شریک رہنا۔ شوہر کے کسی خوشی کے وقت غم کے اثرات چہرے پر نہ لانااور نہ ہی شوہر سے کسی رویے کی شایت کرنا ان کی خوشی میں خوش رہنا ورنہ تم ان کے قلب کے مکدر کرنے والی شمار ہو گی ۔ میری پیاری بیٹی اگر تم ان کی نگاہوں میں قابل تکریم بننا چا ہتی ہو تو اس ی عزت اور احترام کا خوب خیال رکھنا اوراس کی مرضیات کے مطابق چلنا تو اس کو بھی ہمیشہ ہمیشہ اپنی زندگی کے ہر ہر مرحلے میں اپنا بہترین رفیق پا ؤگی ۔ میری پیاری بیٹی میری اس نصیحت کو پلو سے باندھ لو اور اس پر گرہ لگالو کہ جب تک تم ان کی خوشی اور مرضی کی خاطر کئی بار اپنا دل نہیں مارو گی اور ان کی بات اوپر رکھنے کے لیے خواہ تمہیں پسند ہو یا نا پسند ہو ،زندگی کے کئی مر حلوں میں اپنے دل میں اٹھنے والی خواہشوں کو دفن نہیں کرو گی اس وقت تک تمہاری زندگی میں بھی خوشیوں کے پھول نہیں کھلیں گے ۔
اے میری پیاری بیٹی اور لا ڈلی بیٹی! ان نصیحتوں کے ساتھ میں تمھیں اللہ کے حوالے کرتی ہوں ۔اللہ تعالیٰ زندگی کے تمام مر حلوں میں تمہارے لیے خیر مقدر فرمائے اور ہر برائی سے تم کو بچائے۔آمین