حضرت امیر معاویہ رضی اللہ عنہ نے قیصر روم کو لکھا تھا یا کلب الروم۔۔۔اور یہی الفاظ زبان زد عوام ہیں۔ بلکہ نہ صرف عوام خطباء بھی عموما ان الفاظ کا استعمال کرتے ہیں۔ حالانکہ ابھی تک مجھے یہ الفاظ کہیں نہیں ملے۔ البدایہ والنہایہ میں درج ذیل الفاظ موجود ہیں ۔
"فرمایا : الے لعنتی انسان ! مجھے اپنے اللہ کی قسم ہے اگر تو اپنے ارادے سے باز نہ آیا اور اپنے شہروں کی طرف واپس پلٹ نہ گیا تو کان کھول کر سن !!!پھر میں اور میرے چچا زاد بھائی تیرے خلاف صلح کرلیں گے۔پھر تجھے تیرے ملک سے نکال دیں گے اور زمین باوجود وسعت کے تم پر تنگ کردیں گے۔ (البدایہ و النہایہ،جلد: 8ص:119)
اور بھی بہت سی کتب میں انہی حوالہ جات کے ساتھ اے لعین کے الفاظ موجود ہیں۔
"حالانکہ جو واقعہ زبان زد عوام ہے وہ کچھ یوں ہے کہ حضرت معاویہ نے قیصر روم کو جواب دیا کہ اے رومی کتے اگر علی رضی اللہ عنہ نے تمہارے خلاف اعلان ِ جہاد کیا تو اس لشکر کا پہلا سپاہی امیر معاویہ ہو گا۔ "
اس حوالے سے احباب علم و دانش سے حوالہ جات درکار ہیں۔۔۔۔جزاکم اللہ خیر
"فرمایا : الے لعنتی انسان ! مجھے اپنے اللہ کی قسم ہے اگر تو اپنے ارادے سے باز نہ آیا اور اپنے شہروں کی طرف واپس پلٹ نہ گیا تو کان کھول کر سن !!!پھر میں اور میرے چچا زاد بھائی تیرے خلاف صلح کرلیں گے۔پھر تجھے تیرے ملک سے نکال دیں گے اور زمین باوجود وسعت کے تم پر تنگ کردیں گے۔ (البدایہ و النہایہ،جلد: 8ص:119)
اور بھی بہت سی کتب میں انہی حوالہ جات کے ساتھ اے لعین کے الفاظ موجود ہیں۔
"حالانکہ جو واقعہ زبان زد عوام ہے وہ کچھ یوں ہے کہ حضرت معاویہ نے قیصر روم کو جواب دیا کہ اے رومی کتے اگر علی رضی اللہ عنہ نے تمہارے خلاف اعلان ِ جہاد کیا تو اس لشکر کا پہلا سپاہی امیر معاویہ ہو گا۔ "
اس حوالے سے احباب علم و دانش سے حوالہ جات درکار ہیں۔۔۔۔جزاکم اللہ خیر