ام المومنین ،حضرت سیدتنا خدیجۃ الکبری رضی اللہ عنہا
آپ رضی اللہ عنہا کا اسم گرامی : خدیجہ ہے
والد کانام: خویلد ہے،والدہ کانام فاطمہ ہے ۔آپ رضی اللہ عنہا کی ولادت با سعادت عام الفیل سے پندرہ سال پہلے ہوئی۔
نسبی شرف: نسب کے حوالے سے آپ رضی اللہ عنہاکو یہ شرف حاصل ہے کہ سید عالم صلی اللہ علیہ وسلم کے چو تھے جد امجد قصی میں آپ کا نسب ملتا ہے ۔خدیجہ بنت خویلد بن اسد بن عبد العزی بن قصی ۔الخ
کنیت: آپ رضی اللہ عنہا کی کنیت ام القاسم ہے ۔
القابات: آپ رضی اللہ عنہا کے القاات کثیر ہیں ، چند پیش خدمت ہیں ۔
الکبریٰ : یہ سب سے زیادہ مشہور لقب ہے ۔ سیدہ قریش ، صدیقہ ، طاہرہ ۔ دور جا ہلیت میں ہی آپ رضی اللہ عنہا کو طاہرہ کے لقب سے یاد کیا جاتا تھا ۔
ام المومنین سیدہ خدیجہ الکبریٰ رضی اللہ عنہا کو اللہ رب العزت نے ان گنت خوبیوں اور بے مثال فضائل سے نوازا آپ رضی اللہ عنہا سب سے پہلے حضور صلی اللہ علیہ وسلم کے ساتھ رشتہ زوجیت میں منسلک ہو ئیں اور قیامت تک کے مومنوں کی ماں ہو نے کے اعلیٰ وپاکیزہ منصب پر فا ئز ہو ئیں ۔عورتوں میں سب پہلے اسلام قبول کر نے کا شرف بھی آپ نے پا یا۔
آپ رضی اللہ عنہا جب تک زوجیت میں رہیں رحمت عالم صلی اللہ علیہ وسلم نے دوسرا نکاح نہیں فرمایا ۔
آپ رضی اللہ عنہا کی عظیم ترین خوبیوں اور سعادت عظمی کی معراج یہ بھی ہے کہ آپ سے کبھی بھی کوئی بھی ایسی غلطی سرزد نہیں ہو ئی جس پر رحمت عالم صلی اللہ علیہ وسلم نے نا راضگی ظاہر فرمائی ہو۔
والد کانام: خویلد ہے،والدہ کانام فاطمہ ہے ۔آپ رضی اللہ عنہا کی ولادت با سعادت عام الفیل سے پندرہ سال پہلے ہوئی۔
نسبی شرف: نسب کے حوالے سے آپ رضی اللہ عنہاکو یہ شرف حاصل ہے کہ سید عالم صلی اللہ علیہ وسلم کے چو تھے جد امجد قصی میں آپ کا نسب ملتا ہے ۔خدیجہ بنت خویلد بن اسد بن عبد العزی بن قصی ۔الخ
کنیت: آپ رضی اللہ عنہا کی کنیت ام القاسم ہے ۔
القابات: آپ رضی اللہ عنہا کے القاات کثیر ہیں ، چند پیش خدمت ہیں ۔
الکبریٰ : یہ سب سے زیادہ مشہور لقب ہے ۔ سیدہ قریش ، صدیقہ ، طاہرہ ۔ دور جا ہلیت میں ہی آپ رضی اللہ عنہا کو طاہرہ کے لقب سے یاد کیا جاتا تھا ۔
ام المومنین سیدہ خدیجہ الکبریٰ رضی اللہ عنہا کو اللہ رب العزت نے ان گنت خوبیوں اور بے مثال فضائل سے نوازا آپ رضی اللہ عنہا سب سے پہلے حضور صلی اللہ علیہ وسلم کے ساتھ رشتہ زوجیت میں منسلک ہو ئیں اور قیامت تک کے مومنوں کی ماں ہو نے کے اعلیٰ وپاکیزہ منصب پر فا ئز ہو ئیں ۔عورتوں میں سب پہلے اسلام قبول کر نے کا شرف بھی آپ نے پا یا۔
آپ رضی اللہ عنہا جب تک زوجیت میں رہیں رحمت عالم صلی اللہ علیہ وسلم نے دوسرا نکاح نہیں فرمایا ۔
آپ رضی اللہ عنہا کی عظیم ترین خوبیوں اور سعادت عظمی کی معراج یہ بھی ہے کہ آپ سے کبھی بھی کوئی بھی ایسی غلطی سرزد نہیں ہو ئی جس پر رحمت عالم صلی اللہ علیہ وسلم نے نا راضگی ظاہر فرمائی ہو۔