الغزالی گھر ہے اور اس گھر میں ہم سب ایک خاندان کی طرح رہتے ہیں ،اور گھر میں بڑے پوچھ لیتے ہیں بتاؤ کیا چاہیئے وہ ان کی محبت اور شفقت ہوتی ہے ، اور بڑوں سے کبھی بھی عیدی لی جا سکتی ہے، کیونکہ وہ ہمارے بڑے( جیسے مولانا ہیں) اور ہم چھوٹے ہیں، اور گھر میں اگر چھوٹوں کو عیدی نہ دی جائے وہ گھر سر پر اٹھا لیا کرتے ہیں اور عیدی لیکر دم لیتے ہیں ۔ اگر اب مولانا نے مجھے عیدی نہ دی تو میں عیدی مارچ میں شامل ہوجاؤں گا
عیدی کوئی بھی کسی بھی جگہ ریٹ کے حساب سے نہیں لیتا ہاں البتہ مولانا سے لے سکتے ہیں کیونکہ مولانا نے عیدی پہلے بھی نہیں دی اس بار بھی مبارک باد دیکر رفو چکر ہوگئے اس لیے ان سے ریٹ کا حساب بنتا ہے فی بندہ صرف 20 ہزار روپے
اب آپ عقل کے گھوڑے دُڑا رہے ہونگے کہ سلطان ایک طرف چھوٹے بن گئے اور ایک طرف عیدی دینے کی بات کررہے ہیں ماجرا کیا ہے ؟ تو آپ عقل کے گھوڑے مت دڑائیں اس سوال کا جواب ہم بنف نفیس خود دیے دیتے ہیں
اصل میں شاید ہم آپ سے عمر میں چھوٹے ہوں پر بحثیت سلطان الغزالی بڑے ہیں اس لیے چھوٹے بھائی کی کی طرح بڑوں سے عیدی و صول کروںگا اور بحثیت سلطان آپ کو عیدی دوں گا۔