بڑا ہی مکار ہے

احمدقاسمی

منتظم اعلی۔ أیدہ اللہ
Staff member
منتظم اعلی
بڑا ہی مکا ر ہے​
کہتے ہیں کہ نماز کی حالت میں حضرت موسی علیہ السلام کے پاس شیاطان آیا ۔محافظ فرشتے نے کہا کہا۔ کہ کمبخت اس وقت ان سے کیا چا ہتا ہے ۔ کہنے لگا وہی جو ان کے باپ آدم علیہ السلام سے چا ہا تھا جب کہ وہ جنت میں تھے۔
کسی نے کہا ہے کہ نماز کا وقت آتا ہے تو شیطان اپنی ذریت کو چاروں طرف پھیلا دیتا ہے تا کہ نماز کو خراب کریں ۔ چنا نچہ ایک شیطان نماز کی تیاری کر نے والوں کے پاس آتا اور طرح طرح کے وسوسے ڈال کر نماز کو مؤخر کرانے کی کو شش کرتا ہے اگر اس میں اس کو کامیابی نہیں ہو تی اور وہ نماز ہی پڑھنے لگتا ہے تو اب مختلف باتوں کی طرف ذہن کو منتقل کر کے اس کی نماز کو خراب کرنے کی کوشش کرتا ہے کہ نمازی رکوع ، سجدہ یا رکعت ہی کو بھول جائے اور اگر اس میں بھی کامیابی نہیں ہو تی تو قلب کو دنیا کے پرا گندہ خیالات میں پھنسا کر نماز کی اصل روح خشوع وخضوع کو بر باد کرنے کو سوچتا ہے ،اگر کوئی شطونگڑا اتنا بھی نہیں کر پاتا تو ابلیس اس کے ہاتھ پیر بندھوا کر سمندر میں دال دیتا ہے اور کا میاب ہو نے والے شیطانوں کی بڑی آؤ بھگت کرتا ۔ قرآن پاک میں اللہ تعالیٰ فرماتا ہے
(شیطان ) نے کہا ) میں لوگوں کو بہکانے کے لیے تیرے سیدھے راستہ پر بیٹھ جاؤں گا ، پھر ان ے سامنے سے آؤں گا ( یعنی آخرت کے بارے میں شک پیدا کروں گا ) اور ان کے پچھے سے ( یعنی دنیا کو ان کی نظر میں مزین کردوں گا کہ اس پر مطمئن ہو جائیں) اور ان کی داہنی جانب سے ( یعنی دین واطاعت کے راستہ سے آؤنگا ) آپ ان میں سے اکثر کو ( اپنی نعمتوں پر ) شکر گزار نہیں پائیں
۔( روضۃ الصالحین)
 
Top