آخرت سے مراد وہ زندگی ہے جو مرنے کے بعد حاصل ہو گی اور جو ہمیشہ کے لئے ہو گی اور اس میں ہر بندے کو دنیا میں کئے ہوئے اعمال کا حساب دینا ہو گا اور اسی کی بنیاد پر یہ فیصلہ ہو گا کہ وہ جنت میں جائے گا یا جہنم میں، اگرچہ یہ آخرت بھی غیب یعنی ان دیکھی چیزوں میں شامل ہے جس پر ایمان لانے کا ذکر سب سے پہلے کیا گیا تھا، لیکن قرآن میں آخر میں اسے علیحدہ کر کے خصوصی اہمیت کے ساتھ ذکر کیا گیا ہے شاید اس کی وجہ یہ ہے کہ آخرت کا عقیدہ ہی در حقیقت انسان کی سوچ اور اس کی عملی زندگی کو صحیح راستے پر رکھتا ہے جو انسان یہ یقین رکھتا ہو کہ ایک دن مجھے اللہ کے سامنے پیش ہو کر اپنے ہر عمل کا جواب دینا ہے وہ کسی گناہ یا جرم کا ارتکاب پر کبھی ڈھٹائی کے ساتھ آمادہ نہیں ہو گا۔