تجہیز وتکفین کے وقت کا اعزاز

احمدقاسمی

منتظم اعلی۔ أیدہ اللہ
Staff member
منتظم اعلی
تجہیز وتکفین کے وقت کا اعزاز​
عن عمرو بن دینار قال مامن میت یومۃ الاروحہ فی ید ملک ینظر الی جسدہ کیف یغسل وکیف یکفن وکیف یمشی بہ ویقال لہ وھو علی سریرہ اسمع ثناء الناس علیک ،اخرجہ ابو نعیم فی الحلیۃ ۔

تر جمہ: عمرو بن دینار سے روایت ہے کہ جومیت مرتا ہے اس کی روح ایک فرشتہ کے ہاتھ میں رہتی ہے اپنے جسد کو دیکھتی ہے کہ کیوں کر اس کو غسل دیا جاتا ے،کیونکر کفن دیتے یں ،کیونکر لے کر چلتے ہیں اور لاش ابھی تختہ ہی پر ہوتی ہے کہ اس سے فرشے کہتے ہیں کہ لوگ جو تیری تعریف کر رہے ہیں سن لے ( یہ بشارت عاجلہ مقدمہ ہے خیر آئندہ کا )
فائدہ: اس طرح کی روایت کہ اس سے فرشتے یہ بات کہتے ہیں حضرت سفیان سے بھی ابن ابی الدنیا نے نقل کیا ہے ، مقصود ملائکہ کا اس قول سے اس وقت کا ٹھکانا دکھلانا اور دل بڑھانا اور آئند کے لیےامید دلانا ہے ( شوق آخرت)
 
Top