حضرت ہودؑ کو جس قوم کی طرف پیغمبر بنا کر بھیجا گیا وہ قوم عاد تھی۔ ’’ارم‘‘ قوم عاد کے جد اعلیٰ کا نام ہے، اس لیے قوم عاد کی جس شاخ کا قرآن میں ذکر ہے اس کو عاد ارم کہا جاتا ہے۔ اور ان کو ستونوں والا کہنے کی وجہ یہ بھی ہو سکتی ہے کہ ان کے قد و قامت اور ڈیل ڈول بہت زیادہ تھے اسی لیے آگے فرمایا گیا ہے کہ ان جیسے لوگ کہیں اور پیدا نہیں کیے گئے۔ اور بعض حضرات نے اس کی وجہ یہ بتائی ہے کہ انہوں نے اپنی تعمیرات میں بڑے بڑے ستون بنائے ہوئے تھے۔