ازدواج مطہرات علمی میدان میں بھی پیچھے نہیں رہیں ، بلکہ علم کے فروغ میں اہم کردار ادا کیا۔انہوں نے نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم سے جو کچھ سیکھا اسے عوام الناس تک بحسن و خوبی پہنچایا، جس سے خصوصاً عام خواتین کوبہت فائدہ پہنچا۔امہات المومنین کو اسلامی علوم قرآن، حدیث، فقہ اور علم فرائض وغیرہ میں خصوصی مہارت حاصل تھی۔حضرت عائشہؓ، حضرت حفصہؓ اورحضرت ام سلمہؓ کو قرآن کریم پورا یاد تھا۔
تفسیر میں اول الذکر کو خصوصی مہارت حاصل تھی۔حدیث میں حضرت عائشہؓ(۲۲۱۰، احادیث)، حضرت حفصہ(۶۰، احادیث) حضرت ام سلمہؓ (۳۷۸، احادیث)، حضرت سودہؓ (۵ ا، حادیث) کے نام قابل ذکر ہیں۔
فقہ کے میدان میں حضرت عائشہؓ، حضرت ام سلمہؓ، حضرت حفصہؓ، حضرت ام حبیبہؓ، حضرت جویریہؓ، حضرت میمونہؓ کے نام مشہور ہوئے۔علمِ فرائض میں حضرت عائشہؓ سب سے زیادہ مشہور ہوئیں ، صحابہ کرام کی اکثریت نے ان سے اس میدان میں استفادہ کرتے ہوئے مسائل دریافت کیے ہیں۔
انہی اسباب سے حضرت عائشہؓ کو علمی میدان میں دیگر ازدواج مطہرات پر فوقیت حاصل ہے۔امام زہری اس پر فرماتے ہیں :
لو جمع علم عائشۃالی علم جمیع أزواج النبی صلی اللہ علیہ وسلم وعلم جمیع النساء لکان علم عائشۃ أفضل۔
’’اگرعائشہؓ کا علم دیگر ازواج مطہرات اور تمام عورتوں کے علم کے ساتھ جمع کردیا جائے تو اس میں حضرت عائشہؓ کا علم سب سے افضل ہوگا۔‘‘
امہات المومنین کی انفرادی اور اجتماعی زندگی کے اس مطالعے سے معلوم ہوتا ہے کہ ان کی ذات وصفات، کرداروعمل، اخلاص وایثار، جودوعطا، ایمان واتقان اورعلم وفضل کے میدان میں اپنی مثال آپ تھیں۔ ان کی یہ صفات آج کی خواتین کے لیے مشعل راہ ہیں ، بہ شرطے کہ حقیقی معنوں میں ان پر عمل کیا جائے۔دعا ہے کہ اللہ تعالیٰ اس کی توفیق دے۔آمین۔
تفسیر میں اول الذکر کو خصوصی مہارت حاصل تھی۔حدیث میں حضرت عائشہؓ(۲۲۱۰، احادیث)، حضرت حفصہ(۶۰، احادیث) حضرت ام سلمہؓ (۳۷۸، احادیث)، حضرت سودہؓ (۵ ا، حادیث) کے نام قابل ذکر ہیں۔
فقہ کے میدان میں حضرت عائشہؓ، حضرت ام سلمہؓ، حضرت حفصہؓ، حضرت ام حبیبہؓ، حضرت جویریہؓ، حضرت میمونہؓ کے نام مشہور ہوئے۔علمِ فرائض میں حضرت عائشہؓ سب سے زیادہ مشہور ہوئیں ، صحابہ کرام کی اکثریت نے ان سے اس میدان میں استفادہ کرتے ہوئے مسائل دریافت کیے ہیں۔
انہی اسباب سے حضرت عائشہؓ کو علمی میدان میں دیگر ازدواج مطہرات پر فوقیت حاصل ہے۔امام زہری اس پر فرماتے ہیں :
لو جمع علم عائشۃالی علم جمیع أزواج النبی صلی اللہ علیہ وسلم وعلم جمیع النساء لکان علم عائشۃ أفضل۔
’’اگرعائشہؓ کا علم دیگر ازواج مطہرات اور تمام عورتوں کے علم کے ساتھ جمع کردیا جائے تو اس میں حضرت عائشہؓ کا علم سب سے افضل ہوگا۔‘‘
امہات المومنین کی انفرادی اور اجتماعی زندگی کے اس مطالعے سے معلوم ہوتا ہے کہ ان کی ذات وصفات، کرداروعمل، اخلاص وایثار، جودوعطا، ایمان واتقان اورعلم وفضل کے میدان میں اپنی مثال آپ تھیں۔ ان کی یہ صفات آج کی خواتین کے لیے مشعل راہ ہیں ، بہ شرطے کہ حقیقی معنوں میں ان پر عمل کیا جائے۔دعا ہے کہ اللہ تعالیٰ اس کی توفیق دے۔آمین۔