موت سے نہیں بچ سکتا

زنیرہ عقیل

منتظم اعلی۔ أیدہ اللہ
Staff member
منتظم اعلی
سورہ آل عمران میں اللہ رب کریم فرماتا ہے
كُلُّ نَفْسٍ ذَائِقَةُ الْمَوْتِ وَإِنَّمَا تُوَفَّوْنَ أُجُورَكُمْ يَوْمَ الْقِيَامَةِ فَمَنْ زُحْزِحَ عَنِ النَّارِ وَأُدْخِلَ الْجَنَّةَ فَقَدْ فَازَ وَمَا الْحَيَاةُ الدُّنْيَا إِلَّا مَتَاعُ الْغُرُورِ (185)
ہر جاندار کو موت کا مزہ چکھنا ہے، اور تم سب کو (تمہارے اعمال کے) پورے پورے بدلے قیامت ہی کے دن ملیں گے۔ پھر جس کسی کو دوزخ سے دور ہٹا لیا گیا اور جنت میں داخل کر دیا گیا وہ صحیح معنی میں کامیاب ہو گیا، اور یہ دنیوی زندگی تو (جنت کے مقابلے میں) دھوکے کے سامان کے سوا کچھ بھی نہیں۔
ہائے میرے رب ہم کتنے نادان ہیں جانتے ہیں کہ اللہ کا وعدہ سچا ہے جو کچھ قرآن میں فرمایا گیا ہے ایک ایک نقطہ سچ ہے پھر بھی ہم ایسی زندگی گزارتے ہیں کہ کوئی غم ہی نہیں کوئی دکھ ہی نہیں کوئی ندامت ہی نہیں اللہ اللہ ۔۔۔ ہمیں معاف فرما قرآن کو سمجھنے اور اس پر عمل کرنے کی توفیق عطا فرما آمین
 

زنیرہ عقیل

منتظم اعلی۔ أیدہ اللہ
Staff member
منتظم اعلی

سورة الانبیاء​

كُلُّ نَفْسٍ ذَائِقَةُ الْمَوْتِ وَنَبْلُوكُمْ بِالشَّرِّ وَالْخَيْرِ فِتْنَةً وَإِلَيْنَا تُرْجَعُونَ (35)
ترجمہ
ہر جان دار کو موت کا مزہ چکھنا ہے۔ اور ہم تمہیں آزمانے کے لیے بری بھلی حالتوں میں مبتلا کرتے ہیں، اور تم سب ہمارے پاس ہی لوٹا کر لائے جاؤ گے۔
 

اثم اثری

وفقہ اللہ
رکن
یہ تو خبر ہوتی ہے پورے گھر والوں کو کہ بچے نے کب کس مہینہ میں آنا ہے ۔۔ مگر جانا کسنے اور کب یہ کسی کو پتہ نہیں
 

زنیرہ عقیل

منتظم اعلی۔ أیدہ اللہ
Staff member
منتظم اعلی
جی ہاں جی سو برس پر آخر موت ہے
دنیا حقیر ہے اس دنیا کی حقارت و ذلت اور زوال و فنا کا ذکر اللہ نے فرمایا کہ اسے کوئی دوام نہیں اور اس کا کوئی ثبات نہیں۔ اس بے ثباتی کو ہم جیسے گنہگار دھوکے میں آکر یہ سمجھتے ہیں کہ یہ ہمیشہ رہنے والی چیزیں ہیں ۔ اور ہم بھول جاتے ہیں کہ یہ تو صرف لہو و لعب ہے۔ البتہ دار آخرت کی زندگی دوام و بقا کی زندگی ہے۔ وہ زوال و فنا سے، قلت و ذلت سے دور ہے۔ اللہ سے ہمایر دعا ہے کہ ہمیں سوچنے سمجھتے کی توفیق دے اور ہمارے دلوں میں اللہ ڈال دے اور ہم جان جائیں اور ہمیں علم ہوجائے اور پھر ہم اللہ رب العزت کے رحم و کرم سے اس بقا والی چیز پر اس فانی چیز کو ترجیح نہ دیں ۔ آمین
 

محمدداؤدالرحمن علی

خادم
Staff member
منتظم اعلی
نبی ہو، صحابی ہو،،تابعی ہو،ولی ہو،وقت کا امام ہو،مفسر و محدث ہو، شیخ الحدیث ہو، عالم ہو،مولوی ہو،پیر ہو،امیر ہو،غریب ہو،بادشاہ ہو،فقیر ہو،ڈاکٹر ہو،انجینئر ہو،بڑا عہدیدار ہو، کسی محل میں سونے کے بیڈ پر مَلمَل کے کپڑے پر سونے والاہو،یا جھونپڑی میں ایک ٹوٹی ہوئی چارپائی پرسُوتا ہو،دنیا پر راج کرتاہو ، یا دنیا میں رہ کر گمنام ہو، بڑا ہو یا چھوٹا ہو، مرد ہو یا عورت ہو،بزرگ ہو یا نوجوان ہو ،بچہ ہو یا سو سال کا ہو ، دنیا پر حکمرانی کرے یا ملک پر حکمرانی کرے،دلوں پر راج کرے یا عوام پر راج کرے،ایک دن جئے یا ایک صدی جئے ،ایک لمحہ جئے یا صدیاں جئے آخر موت ہے آخر موت ہےآخر موت ہے۔

کسی محل میں عظیم الشان کمرے میں ہیرے لگے سونے کے بیڈپر نرم بستر پر سو رہاہو یاکسی کچے مکان میں توٹی ہوئی چارپائی پر سُورہاہو ،یا کسی جھونپڑی میں پھٹی ہوئی چادر بچھا کر سُورہاہو یا کسی درخت کے نیچے اپنے سر کے نیچے کچھ رکھ کر سورہا ہو ،دنیا کی ہر آزائش کے ساتھ کسی بھی چیز پر سو جاؤ پر یاد رکھو مٹی میں سُونا پڑے گا۔
 

زنیرہ عقیل

منتظم اعلی۔ أیدہ اللہ
Staff member
منتظم اعلی
نبی ہو، صحابی ہو،،تابعی ہو،ولی ہو،وقت کا امام ہو،مفسر و محدث ہو، شیخ الحدیث ہو، عالم ہو،مولوی ہو،پیر ہو،امیر ہو،غریب ہو،بادشاہ ہو،فقیر ہو،ڈاکٹر ہو،انجینئر ہو،بڑا عہدیدار ہو، کسی محل میں سونے کے بیڈ پر مَلمَل کے کپڑے پر سونے والاہو،یا جھونپڑی میں ایک ٹوٹی ہوئی چارپائی پرسُوتا ہو،دنیا پر راج کرتاہو ، یا دنیا میں رہ کر گمنام ہو، بڑا ہو یا چھوٹا ہو، مرد ہو یا عورت ہو،بزرگ ہو یا نوجوان ہو ،بچہ ہو یا سو سال کا ہو ، دنیا پر حکمرانی کرے یا ملک پر حکمرانی کرے،دلوں پر راج کرے یا عوام پر راج کرے،ایک دن جئے یا ایک صدی جئے ،ایک لمحہ جئے یا صدیاں جئے آخر موت ہے آخر موت ہےآخر موت ہے۔

کسی محل میں عظیم الشان کمرے میں ہیرے لگے سونے کے بیڈپر نرم بستر پر سو رہاہو یاکسی کچے مکان میں توٹی ہوئی چارپائی پر سُورہاہو ،یا کسی جھونپڑی میں پھٹی ہوئی چادر بچھا کر سُورہاہو یا کسی درخت کے نیچے اپنے سر کے نیچے کچھ رکھ کر سورہا ہو ،دنیا کی ہر آزائش کے ساتھ کسی بھی چیز پر سو جاؤ پر یاد رکھو مٹی میں سُونا پڑے گا۔
درست فرمایا
 

محمد حفص فاروقی

وفقہ اللہ
رکن
نبی ہو، صحابی ہو،،تابعی ہو،ولی ہو،وقت کا امام ہو،مفسر و محدث ہو، شیخ الحدیث ہو، عالم ہو،مولوی ہو،پیر ہو،امیر ہو،غریب ہو،بادشاہ ہو،فقیر ہو،ڈاکٹر ہو،انجینئر ہو،بڑا عہدیدار ہو، کسی محل میں سونے کے بیڈ پر مَلمَل کے کپڑے پر سونے والاہو،یا جھونپڑی میں ایک ٹوٹی ہوئی چارپائی پرسُوتا ہو،دنیا پر راج کرتاہو ، یا دنیا میں رہ کر گمنام ہو، بڑا ہو یا چھوٹا ہو، مرد ہو یا عورت ہو،بزرگ ہو یا نوجوان ہو ،بچہ ہو یا سو سال کا ہو ، دنیا پر حکمرانی کرے یا ملک پر حکمرانی کرے،دلوں پر راج کرے یا عوام پر راج کرے،ایک دن جئے یا ایک صدی جئے ،ایک لمحہ جئے یا صدیاں جئے آخر موت ہے آخر موت ہےآخر موت ہے۔

کسی محل میں عظیم الشان کمرے میں ہیرے لگے سونے کے بیڈپر نرم بستر پر سو رہاہو یاکسی کچے مکان میں توٹی ہوئی چارپائی پر سُورہاہو ،یا کسی جھونپڑی میں پھٹی ہوئی چادر بچھا کر سُورہاہو یا کسی درخت کے نیچے اپنے سر کے نیچے کچھ رکھ کر سورہا ہو ،دنیا کی ہر آزائش کے ساتھ کسی بھی چیز پر سو جاؤ پر یاد رکھو مٹی میں سُونا پڑے گا۔
حقیقت
 
Top