انسان موت سے بچنے کی کوشش کرتا ہے جہنم سے نہیں
حالانکہ وہ جہنم سے بچ سکتا ہے موت سے نہیں
Last edited:
یہ آیت آج سب سمجھ لیں تو یہ سب چیزیں درست ہوجائیں گیكُلُّ نَفْسٍ ذَائِقَةُ الْمَوْتِ
ان شاء اللہیہ آیت آج سب سمجھ لیں تو یہ سب چیزیں درست ہوجائیں گی
کیا گہری بات ارشاد فرمائی
انسان موت سے بچنے کی کوشش کرتا ہے جہنم سے نہیں
حالانکہ وہ جہنم سے بچ سکتا ہے موت سے نہیں
موت سمھج میں آجاے تو زندگی صحیح سمت سفر شروع کردیتی ہےان شاء اللہ
جی ہاں جی سو برس پر آخر موت ہےسورہ عنکبوت آیت ۶۴
ترجمہ
اور یہ دنیوی زندگی کھیل کود کے سوا کچھ بھی نہیں اور حقیقت یہ ہے کہ دار آخرت ہی اصل زندگی ہے، اگر یہ لوگ جانتے ہوتے۔
دنیا حقیر ہے اس دنیا کی حقارت و ذلت اور زوال و فنا کا ذکر اللہ نے فرمایا کہ اسے کوئی دوام نہیں اور اس کا کوئی ثبات نہیں۔ اس بے ثباتی کو ہم جیسے گنہگار دھوکے میں آکر یہ سمجھتے ہیں کہ یہ ہمیشہ رہنے والی چیزیں ہیں ۔ اور ہم بھول جاتے ہیں کہ یہ تو صرف لہو و لعب ہے۔ البتہ دار آخرت کی زندگی دوام و بقا کی زندگی ہے۔ وہ زوال و فنا سے، قلت و ذلت سے دور ہے۔ اللہ سے ہمایر دعا ہے کہ ہمیں سوچنے سمجھتے کی توفیق دے اور ہمارے دلوں میں اللہ ڈال دے اور ہم جان جائیں اور ہمیں علم ہوجائے اور پھر ہم اللہ رب العزت کے رحم و کرم سے اس بقا والی چیز پر اس فانی چیز کو ترجیح نہ دیں ۔ آمینجی ہاں جی سو برس پر آخر موت ہے
درست فرمایانبی ہو، صحابی ہو،،تابعی ہو،ولی ہو،وقت کا امام ہو،مفسر و محدث ہو، شیخ الحدیث ہو، عالم ہو،مولوی ہو،پیر ہو،امیر ہو،غریب ہو،بادشاہ ہو،فقیر ہو،ڈاکٹر ہو،انجینئر ہو،بڑا عہدیدار ہو، کسی محل میں سونے کے بیڈ پر مَلمَل کے کپڑے پر سونے والاہو،یا جھونپڑی میں ایک ٹوٹی ہوئی چارپائی پرسُوتا ہو،دنیا پر راج کرتاہو ، یا دنیا میں رہ کر گمنام ہو، بڑا ہو یا چھوٹا ہو، مرد ہو یا عورت ہو،بزرگ ہو یا نوجوان ہو ،بچہ ہو یا سو سال کا ہو ، دنیا پر حکمرانی کرے یا ملک پر حکمرانی کرے،دلوں پر راج کرے یا عوام پر راج کرے،ایک دن جئے یا ایک صدی جئے ،ایک لمحہ جئے یا صدیاں جئے آخر موت ہے آخر موت ہےآخر موت ہے۔
کسی محل میں عظیم الشان کمرے میں ہیرے لگے سونے کے بیڈپر نرم بستر پر سو رہاہو یاکسی کچے مکان میں توٹی ہوئی چارپائی پر سُورہاہو ،یا کسی جھونپڑی میں پھٹی ہوئی چادر بچھا کر سُورہاہو یا کسی درخت کے نیچے اپنے سر کے نیچے کچھ رکھ کر سورہا ہو ،دنیا کی ہر آزائش کے ساتھ کسی بھی چیز پر سو جاؤ پر یاد رکھو مٹی میں سُونا پڑے گا۔
حقیقتنبی ہو، صحابی ہو،،تابعی ہو،ولی ہو،وقت کا امام ہو،مفسر و محدث ہو، شیخ الحدیث ہو، عالم ہو،مولوی ہو،پیر ہو،امیر ہو،غریب ہو،بادشاہ ہو،فقیر ہو،ڈاکٹر ہو،انجینئر ہو،بڑا عہدیدار ہو، کسی محل میں سونے کے بیڈ پر مَلمَل کے کپڑے پر سونے والاہو،یا جھونپڑی میں ایک ٹوٹی ہوئی چارپائی پرسُوتا ہو،دنیا پر راج کرتاہو ، یا دنیا میں رہ کر گمنام ہو، بڑا ہو یا چھوٹا ہو، مرد ہو یا عورت ہو،بزرگ ہو یا نوجوان ہو ،بچہ ہو یا سو سال کا ہو ، دنیا پر حکمرانی کرے یا ملک پر حکمرانی کرے،دلوں پر راج کرے یا عوام پر راج کرے،ایک دن جئے یا ایک صدی جئے ،ایک لمحہ جئے یا صدیاں جئے آخر موت ہے آخر موت ہےآخر موت ہے۔
کسی محل میں عظیم الشان کمرے میں ہیرے لگے سونے کے بیڈپر نرم بستر پر سو رہاہو یاکسی کچے مکان میں توٹی ہوئی چارپائی پر سُورہاہو ،یا کسی جھونپڑی میں پھٹی ہوئی چادر بچھا کر سُورہاہو یا کسی درخت کے نیچے اپنے سر کے نیچے کچھ رکھ کر سورہا ہو ،دنیا کی ہر آزائش کے ساتھ کسی بھی چیز پر سو جاؤ پر یاد رکھو مٹی میں سُونا پڑے گا۔