راشی :
راشی کا تعلق رشوت سے ہے اور رشوت ہمارے قومی مزاج کا حصہ بن چکی ہے۔اسی لیے دلاور فگار کَہہ گئے ہیں:
’لے کے رشوت پھنس گیا ہے، دے کے رشوت چھوٹ جا‘۔
خود ساختہ اخباری لغت کی رو سے رشوت لینے والا ’راشی‘ کہلاتا ہیں۔
بڑے اخبار ہی نے اطلاع دی ہے کہ : ’راشی افسران کیخلاف ایف آئی آر درج کرنے کا فیصلہ‘۔
مگر یہاں بھی گنگا اُلٹی بِہ رہی ہے، کیونکہ ’راشی ‘ کے معنی رشوت لینے والے کے نہیں بلکہ ’ رشوت ‘ دینے والے کے ہیں۔
رشوت لینے والے کو عربی میں ’ مرتشی ‘ کہا جاتا ہے۔
ایک روایت کے الفاظ ہیں:
الراشی و المرتشی کلا ھما فی النار ۔
یعنی (مفہوم): رشوت لینے والا اور رشوت دینے والا دونوں جہنمی ہیں۔