حضرت ابراہیم بن ادھمؒ فرماتے ہیں:
غم دو طرح کے ہوتے ہیں، ایک فائدہ مند اور دوسرا نقصان دہ، فائدہ مند غم وہ ہے جس میں بندہ آخرت بنانے کی فکر میں رہے، اور نقصان دہ غم وہ ہے جس میں بندہ صرف دنیا بنانے کی فکر میں رہے ۔
[البدایۃ والنھایۃ: ۱۴۱/۱۰]
غم دو طرح کے ہوتے ہیں، ایک فائدہ مند اور دوسرا نقصان دہ، فائدہ مند غم وہ ہے جس میں بندہ آخرت بنانے کی فکر میں رہے، اور نقصان دہ غم وہ ہے جس میں بندہ صرف دنیا بنانے کی فکر میں رہے ۔
[البدایۃ والنھایۃ: ۱۴۱/۱۰]