امام احمد بن حنبلؒ بادشاہوں کے عطیات سے زندگی بھر اجتناب کرتے رہے۔ آپؒ کے بیٹے نے ایک مرتبہ پوچھا کہ فلاں خلیفہ نے ایک رقم بھجوائی تھی، وہ میرے پاس ہے، کیا میں اس سے حج کرسکتا ہوں؟ فرمایا: ہاں! بیٹے نے عرض کیا: آپ نے تو یہ رقم کبھی استعمال نہیں کی۔
فرمایا: میں اسے حرام نہیں سمجھتا لیکن مجھے اس کا استعمال پسند نہیں ۔
{یہ فتویٰ اور تقویٰ کے حدود کے رعایت کی اعلیٰ مثال ہے}
[ملفوظات امام احمد بن حنبلؒ: صـ۲۰]
فرمایا: میں اسے حرام نہیں سمجھتا لیکن مجھے اس کا استعمال پسند نہیں ۔
{یہ فتویٰ اور تقویٰ کے حدود کے رعایت کی اعلیٰ مثال ہے}
[ملفوظات امام احمد بن حنبلؒ: صـ۲۰]