جس کو مسلمانوں کے مسائل و معاملات کی فکر نہ ہو وہ مسلمانوں میں سے نہیں ہے

زنیرہ عقیل

منتظم اعلی۔ أیدہ اللہ
Staff member
منتظم اعلی
حضرت حذیفہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہﷺ نے ارشاد فرمایا: ’’جس کو مسلمانوں کے مسائل و معاملات کی فکر نہ ہو وہ ان میں سے نہیں ہے (یعنی مسلمانوں میں سے نہیں ہے)۔ اور جس کا یہ حال ہو کہ وہ ہر دن اور ہر صبح و شام اللہ اور اس کے رسول اور اس کی کتاب قرآن مجید اور اس کے امام (یعنی خلیفہ وقت) کا اور عام مسلمانوں کا مخلص و خیر خواہ اور وفادار نہ ہو (یعنی جو کسی وقت بھی اس اخلاص اور وفاداری سے خالی ہو) وہ مسلمانوں میں سے نہیں ہے‘‘۔

(معجم اوسط للطبرانی)
 

زنیرہ عقیل

منتظم اعلی۔ أیدہ اللہ
Staff member
منتظم اعلی
اس حدیث مبارکہ سے معلوم ہوا کہ کسی بندے کے اللہ تعالیٰ کے نزدیک مسلمان اور مقبول الاسلام ہونے کے لئے یہ بھی شرط ہے کہ وہ عام مسلمانوں کے حالات و معاملات اور ان کے مصائب و مشکلات سے بے پرواہ نہ ہو بلکہ ان کی فکر رکھتا ہو۔ اسی طرح یہ بھی ضروری ہے کہ وہ اللہ تعالیٰ اور اس کے رسول اور کتاب اللہ اور حکومت اسلام اور عوام مسلمین کا ایسا مخلص اور وفادار ہو کہ یہ خلوص اور وفاداری اس کی زندگی کا جزو بن گئی ہو، اور اس کی رگ و پے میں اس طرح سرایت کر گئی ہو کہ وہ کسی وقت بھی اس سے خالی نہ ہو سکے۔ بصورت دیگر! الامان والحفیظ…
 
Top