خاتمہ با لخیر کی علامت
۱۔ ترمذی وحاکم نے انسؓ سے روایت کی کہ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا کہ جب اللہ تعالیٰ اپنے کسی بندے کے ساتھ بھلائی کا ارداہ فرماتا ہے تو اسےموت سے عمل خیر کی تو فیق دیتا ہے ۔اسی قسم کی حدیث حاکم سے بھی مروی ہے ۔
۲۔ ابن ابی لدنیا عائشہؓ سے روایت کہ کہ جب اللہ تعالیٰ کسی بندے کے ساتھ بھلائی کا ارادہ فرماتا ہے تو اس کے مرنے سے ایک سال پہلے ایک فرشتہ مقرر فرما دیتا ہے جو اس کو راہ راست پر لگا دیتا ہے۔حتی کہ وہ خیر پر مر جاتا ہے اور لوگ کہتے ہیں کہ فلاں شخص اچھی حالت پر مرا ہے جب ایسا شخص مرنے لگتا ہے تو اس کی جان نکلنے میں جلدی کرتی ہے تو اس وقت وہ خدا سے ملاقات کو پسند کرتا ہے ،اور خدا اس کی ملاقات کو ۔اور جب اللہ کسی کےساتھ برائی کا ارادہ کرتا ہے تو مرنے سے ایک سال قبل اس پر ایک شیطان مسلط کر دیتا ہے جو اس کو گمراہ کرتا رہا ہے حتی کہ وہ اپنے بدترین وقت میں مر جاتا ہے ۔اس کے پاس جب موت آتی ہے تو اس کی جان اٹکے لگتی ہے ۔ یہ خدا سے ملنے کو پسند نہیں کرتی اور خدااس سے ملنے کو ۔
فائدہ : علماء نے فرما یا بُرے خاتمہ کے چار اسباب ہیں : ۱۔ نماز میں سستی ۔۲۔ شراب خوری ۔ ۳۔ والدین کی نا فرمانی ۔ ۴۔ مسلمانوں کو تکلیف دینا ۔(شرح الصدور )