حضرت حذیفہ کی نصیحت

زنیرہ عقیل

منتظم اعلی۔ أیدہ اللہ
Staff member
منتظم اعلی
حضرت حذیفہ نے ان صحابہ کو جو اسلام کے آغاز میں مشرف باسلام ہوگئے تھے، نصیحت کرتے ہوئے فرمایا:

"استقیموا فَقَدْ سبقتم سَبْقًا بعیدًا وان اخذتم یمینا و شمَالاً لقد ضَلَلْتم ضلالاً بعیدًا“۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔( بخاری شریف، ج:۲، ص: ۱۰۸۱۔)

تم لوگ استقامت اختیار کرو درحقیقت تم نے سبقت حاصل کرلی بہت دور کی سبقت اگر تم دائیں بائیں لڑوگے تو بہت دور کی گمراہی میں جاپڑوگے۔ حضرت حذیفہ نے یہ وصیت ان صحابہ کو کی تھی جن کے پاس شروع دور میں ایمان لانے کا اعزاز تھا، لیکن یہ نصیحت انھیں کے ساتھ خاص نہیں ہے بلکہ ہر اس شخص کیلئے ہے جس کو کوئی بھی دینی اعزاز میسر آگیا ہو اس دور میں سب سے بڑا اعزاز اللہ تعالیٰ کی جانب سے دین کی فہم عطا ہونا ہے۔

لہٰذا ہر دین کے طالب علم اور دین سے وابستہ انسان کو یہ سمجھنا چاہئے کہ اس کو ایک بہت بڑا اعزاز مل گیا ہے اس کی حفاظت کی صورت یہی ہے کہ استقامت اختیار کرلی جائے۔
 
Top