استغفر اللہ
بیہقی نے "شعب الایمان" میں ربیع بن برہ سے روایت کی ( یہ بصرہؔ کے عاب تھے) کہ مرتے وقت ایک شخص سے کہا گیا کہ
بیہقی نے "شعب الایمان" میں ربیع بن برہ سے روایت کی ( یہ بصرہؔ کے عاب تھے) کہ مرتے وقت ایک شخص سے کہا گیا کہ
لآ اِلَهَ اِلّا اللّهُ کہو ۔تو اس نے کہا کہ مجھے بھی شراب پلاؤ اور کود بھی پیو ۔ اور اہوازؔ میں ایک شخص کو کلمہ پڑھنے کی تلقین کی گئی تو کہے لگا وہ ،یازدہ ،دوازدہ ۔اور بصرہؔ میں ایک شخص کو کلمہ کی تلقین کی گئی ،تو وہ یہ شعر پڑھنے لگا ۔
یا ربّ قائلۃٍ یو ما وقد تعبت ۔۔۔۔ کیف الطریق الی حمام منجاب
یعنی بہت سی وہ عورتیں جو تھک کر حمام کا راستہ پوچھتی ہیں ،مجھ کو یاد آرہی ہیں
ابو بکر کہتے ہیں کہ اس شخص سے ایک عورت نے حمام کا راستہ پوچھا تو اس نے اسے اپنے گھر کا پتہ دیدیا تو موت کے وقت بھی یہی کلمہ کہنے لگا ۔یعنی بہت سی وہ عورتیں جو تھک کر حمام کا راستہ پوچھتی ہیں ،مجھ کو یاد آرہی ہیں
نوٹ: ان روایت کا مقصد یہ ہے کہ انسان جیسا زندگی میں ہوتا ہے ، مرتے وات بھی وہی تخیلات اس کے سامنے آتے ہیں ،شرابی کے سامنے شراب کی باتیں ، جواری کے سامنے جوے کی باتیں ، بدکار کے سامنے بدکاری کی باتیں ۔