ایک موقع پر ایک شخص نے کئی بار حضرت عمر رضی اللہ عنہ کو مخاطب کرکے کہا:
اے عمر؛ خدا سے ڈر۔
حاضرین میں سے ایک شخص نے اس کو روکا اور کہاکہ بس بہت ہوا۔
حضرت عمرؓ نے فرمایا: کہنے دو۔ اگر یہ لوگ نہ کہیں گے تو یہ بے مصرف ہیں اور ہم لوگ نہ مانیں تو ہم۔ ان باتوں کا یہ اثر تھا کہ خلافت اور حکومت کے اختیارات اور حدود تمام لوگوں پر ظاہر ہوگئے تھے اور شخصی شوکت اور اقتدار کا تصور دلوں سے جاتا رہا۔
(کتاب الخراج، ص:66بحوالہ ایضاً)
اے عمر؛ خدا سے ڈر۔
حاضرین میں سے ایک شخص نے اس کو روکا اور کہاکہ بس بہت ہوا۔
حضرت عمرؓ نے فرمایا: کہنے دو۔ اگر یہ لوگ نہ کہیں گے تو یہ بے مصرف ہیں اور ہم لوگ نہ مانیں تو ہم۔ ان باتوں کا یہ اثر تھا کہ خلافت اور حکومت کے اختیارات اور حدود تمام لوگوں پر ظاہر ہوگئے تھے اور شخصی شوکت اور اقتدار کا تصور دلوں سے جاتا رہا۔
(کتاب الخراج، ص:66بحوالہ ایضاً)