اقوال حضرت عثمان رضی اللہ عنہ

احمدقاسمی

منتظم اعلی۔ أیدہ اللہ
Staff member
منتظم اعلی
اقوال حضرت عثمان رضی اللہ عنہ

(1) غمِ دنیا ایک تا ریکی ہے اور غمِ آخرت دل میں ایک نور ہے .
(2) تارکِ دنیا خدا کا ، تارکِ گناہ فر شتوں کا اور تارکِ طمع مسلمانوں کا محبوب ہو تا ہے .
(3) چار چیزیں بیکار ہیں (1) وہ علم جو بے عمل ہو (2) وہ مال جو خرچ نہ کیا جائے.(3) وہ زہد جس سے دنیا حاصل کی جائے (4) وہ لمبی عمر جس میں سامان آخرت کچھ تیار نہ کیا جائے .

(4) فر مایا ! مجھے دنیا میں تین باتیں پسند ہیں . (1) بھوکوں کو کھانا کھلانا (2) ننگوں کو کپڑے پہنانا (3) قرآن مجید خود پڑھنا اور دوسروں کو پڑھانا .

(5) فر مایا بظاہر چار باتوں میں ایک خوبی ہے مگر حقیقت میں چاروں کی تہہ میں چار ضروری امر بھی ہیں (1) نیکو کاروں سے ملنا ایک خوبی ہے مگر ان کا اتباع کرنا ایک ضروری امر ہے
(2) تلاوت قرآن مجید یاک خوبی ہے . مگر اس پر عمل کرنا ضروری ہے . (3) مریض کی عیادت کرنا ایک خوبی ہے مگر اسکی وصیت ( مکمل) کرانا ایک ضروری امر ہے .
(4) زیارت قبور ایک خوبی ہے مگر وہاں کی تیاری کرنا ایک ضروری امر ہے .

(6) فر مایا ! مجھے چار باتوں میں عبادت الٰہی کا مزہ آتا ہے (1) فرائض کی ادائیگی میں ( 2) حرام اشیاء سے پر ہیز کرنے میں (3)امیدِ اجر پر نیک کام کر نے میں .(4) اور خوفِ خدا سے برا ئیوں سے بچنے میں .
(6) فر مایا متقی کی پانچ علامتیں ہیں (1) ایسے شخص کی صحبت میں رہنا جس سے دین کی اصلاح ہو (2) شرمگاہ اور زبان کو قابو میں رلکھنا (3) مسرتِ دنیا کو وبال خیال کرنا
( 4) شبہات کے خوف سے حلال سے بھی ( احتیاطا) پر ہیز کرنا (5) (اپنے بارے میں یقین ہو نا کہ) بس ایک میں ہی ہلاکت میں پڑا ہوں .
 

بدرجی

وفقہ اللہ
رکن
اللہ توفیق عمل دے .افسوس ہے ان لوگوں پر جن کی زبانیں حضرت عثمان کے خلاف دراز ہوجاتی ہیں
 

محمد ارمغان

وفقہ اللہ
رکن
جزاک اللہ خیرا۔۔۔۔۔۔۔
بہت پیارے اقوال نقل فرمائے ہیں، آبِ زر سے لکھنے کے قابل ہیں اور اپنی عملی زندگی میں بھی۔ اللہ تعالیٰ عمل کی توفیق عطا فرمائے۔
 
Top