بعض رسائل میں عبید اللہ بن عمر قواریر سے نقل کیا ہے کہ ایک کاتب میرا ہمسایہ تھا وہ مر گیا، میں نے اس کو خواب میں دیکھا اور پوچھا کہ خدا تعالیٰ نے تیرے ساتھ کیا معاملہ کیا؟
کہا: مجھے بخش دیا، میں نے سبب پوچھا،کہا :
’’میری عادت تھی جب نام پاک رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کا کتاب میں لکھتا تو صلی اللہ علیہ وسلم بھی بڑھاتا، خدائے تعالیٰ نے مجھ کو ایسا کچھ دیا کہ نی کسی آنکھ نے دیکھا، اورنہ کسی کان نے سنا، نہ کسی دل پرگزرا۔‘‘
(گلشنِ جنت)
کہا: مجھے بخش دیا، میں نے سبب پوچھا،کہا :
’’میری عادت تھی جب نام پاک رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کا کتاب میں لکھتا تو صلی اللہ علیہ وسلم بھی بڑھاتا، خدائے تعالیٰ نے مجھ کو ایسا کچھ دیا کہ نی کسی آنکھ نے دیکھا، اورنہ کسی کان نے سنا، نہ کسی دل پرگزرا۔‘‘
(گلشنِ جنت)