موٹے جھوٹے کھانے کے فائدے
ہم لوگ ایک زمانے تک یہ سمجھتے رہے کہ مرغن غذائیں جسم کے لیے مفید ہیں،لیکن حضوراکرم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی عام غذا یہ تھی کہ بغیر چھنا ہوا آٹا کھاتے تھے تو مجھے بہت تعجب ہوا کہ اس میں کیا فائدہ ہے،لیکن سائنسی تحقیق نے ثابت کر دیا کہ بغیر چھنا ہوا آٹا ہی مفید ہے ،اس کے لیے حدیث یہ ہے:
”سہل بن سعد سے میں نے پوچھا کیا حضور صلی اللّٰہ علیہ وآلہ وسلم نے چھنا ہوا آٹا کھایاتو حضرت سہل نے فرمایا کہ جب سے حضور اکرم صلیٰ اللہ علیہ وآلہ وسلم کو مبعوث فرمایا تو اس سےلے کر وصال تک میں نے چھنا ہوا آٹا کھاتے نہیں دیکھا۔میں نے پوچھا کیا حضور صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے زمانے میں چھلنی ہوا کرتی تھی تو فرمایا کہ بعثت سے وصال تک میں نے چھلنی نہیں دیکھی۔میں نے کہا کہ آپ حضرات بغیر چھناہواجو کا آٹا کیسے کھاتے تھے؟تو فرمایا کہ ہم پیس لیتے تھے پھر ہم اس آٹے پر پھونک مارتے تھے،اس میں سے جو اڑ گیا سو اڑ گیا اور جو باقی رہ گیا اسے گوندھ لیتے تھے اور کھا لیتے تھے۔“
اس حدیث میں ہے کہ حضور صلی اللّٰہ علیہ وآلہ وسلم بغیر چھنے ہوئے جو کی روٹی کھاتے تھے۔
سائنسی تحقیق :
اس وقت ڈاکٹری تحقیق یہ ہے کہ اللہ تعالیٰ نے انسان کی آنت کا نظام ایسا بنایا ہے کہ سفید آٹا اتنا ہضم نہیں ہوتا،اور جسم کے لیے اتنا مفید بھی نہیں ہے۔اس کی بجائے وہ آٹا جس میں چوکر ہو اور تھوڑا موٹا ہو وہ جلدی ہضم ہوتا ہے اور اس میں وٹامن ڈی بھی ہوتا ہے جس کی وجہ سے پیٹ اور صحت دونوں کے لیے مفید ہے۔
میں برطانیہ آیا تو دیکھا کہ بہت سارے لوگ whole meal bread کھاتے ہیں اور اس کو۔بہت پسند کرتے ہیں،تو مجھے بہت تعجب ہوا حالانکہ وہ بریڈ بہت مہنگا ملتا ہے اور میدے کا بریڈ تھوڑا سستا ہوتا ہے اس کے باوجود لوگ ہول میل بریڈ کھاتے ہیں اور جب حدیث مبارک کو یاد کیا تواور حیرانی ہوئی کہ حضور انور صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے 1400 سال پہلے فرمادیا کہ بغیر چھناہواآٹا زیادہ مفید ہے اور سائنس آج تحقیق کرکے حیران ہو رہی ہے۔
اسی طرح ڈاکٹرز بتاتے ہیں کہ جو کا آٹا گیہوں کے آٹے سے زیادہ مفید ہے تو حدیث نبویہ کی پوری تصدیق ہو جاتی ہے۔ نئ سائنس تحقیق کے مطابق آنتوں اور پیٹ کا کینسر بنا چھنے ہوئے آٹے کی وجہ سے ہوتا ہے .ثمیرالدین قاسمی