مقامِ صدیق ؓ بزبانِ نبی صلی اللہ علیہ وسلم

زنیرہ عقیل

منتظم اعلی۔ أیدہ اللہ
Staff member
منتظم اعلی
رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم پر سب سے پہلے مردوں میں سے ابوبکرصدیق رضی اللہ عنہ ایمان لائے۔ سیدنا صدیق اکبر رضی اللہ عنہ نے قبولِ اسلام سے تادمِ زیست خود کو اوراپنے اہل خانہ کو اسلام کی خدمت کے لیے وقف کردیا، جس کا نتیجہ ہے کہ قرآن کریم میں جہاںعظمتِ صدیقی کے تذکرے ملتے ہیں، وہیں پر رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کی احادیث میں آپ کے فضائل و مناقب بیان ہوئے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم ایک مرتبہ اُحد پہاڑ پر سیدنا صدیق اکبر رضی اللہ عنہ ، سیدنا عمرفاروق رضی اللہ عنہ اور سیدنا عثمان رضی اللہ عنہ کے ہمراہ موجود تھے، پہاڑ لرزنے لگا تو آپ رضی اللہ عنہ نے فرمایا: ’’تھم جا! تجھ پر نبی و صدیق اور دوشہید موجود ہیں۔‘‘ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے سیدنا صدیق اکبر رضی اللہ عنہ کے مقامِ امتیازی کو بیان کرتے ہوئے ارشاد فرمایا کہ: ’’صدیقؓ سے محبت مومن کرے گا جبکہ نفرت منافق رکھے گا۔‘‘ نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے یہ بھی فرمایا کہ: ’’میں نے دنیامیں تمام محسنوں کے احسانات کا بدلہ اُتار دیا، جبکہ صدیقِ اکبرؓ کے احسانات کا بدلہ اللہ تعالیٰ عطا فرمائیں گے۔‘‘ رسول معظم صلی اللہ علیہ وسلم نے ایک مرتبہ ارشاد فرمایا کہ: ’’ابوبکرصدیقؓ اور عمر فاروقؓ جنت کے تمام بڑی عمر کے لوگوں کے سردار ہوںگے ماسوائے انبیاء کے۔‘‘ احادیث میں یہ بھی واردہوا ہے کہ: ’’آپؓ کی موجودگی میں کسی بھی شخص کے لیے روا نہیں کہ وہ مصلائے امامت پر کھڑا ہو۔‘‘ نبی مکرم صلی اللہ علیہ وسلم کے مرض الوفات میں ۱۷ نمازوں کی امامت سیدنا صدیق اکبر رضی اللہ عنہ نے کی اوریہی وجہ ہے کہ رسول معظم صلی اللہ علیہ وسلم کی لختِ جگر سیدہ فاطمۃ الزہراء رضی اللہ عنہا کی نمازِ جنازہ حضرت علی کرم اللہ وجہہٗ نے خودپڑھانے کی بجائے مصلائے امامت سیدنا ابوبکر رضی اللہ عنہ کے سپرد کیا۔ نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم سے ایک بار ام المومنین حضرت عائشہ صدیقہ رضی اللہ عنہا نے استفسار کیا کہ آسمان کے ستاروں کے بقدر کسی کی نیکیاں ہیں؟ تو آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا کہ: ہاں! سیدنا عمر فاروق رضی اللہ عنہ کی ۔ ام المومنینؓ خاموش ہوگئیں تو آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے پوچھا کہ آپ کے سوال کا کیا مطلب تھا؟ تو انہوں نے جواب دیا کہ میرا یہ خیال تھا کہ اس قدر نیکیاں میرے والد ماجدحضرت ابوبکر رضی اللہ عنہ کی ہوں گی تو آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ’’غمگین کیوں ہوتی ہو؟ اتنی نیکیاںآپ کے والد ماجد کی تو صرف سفرِ ہجرت کی تین راتوں کی ہیں ۔‘‘
 

زنیرہ عقیل

منتظم اعلی۔ أیدہ اللہ
Staff member
منتظم اعلی
سیدنا ابوبکرصدیق رضی اللہ عنہ تمامی صحابہ کرام رضی اللہ عنھم میں سب سے زیادہ سخی تھے۔چنانچہ اللہ تعالی نے قرآن مجید فرقان حمید میں متعدد آیات کریمہ آپ رضی اللہ عنہ کی شان میں نازل فرمائیں،ان میں ایک آیت کریمہ یہ ھے ۔۔ وَسَيُجَنَّبُهَا الْأَتْقَى[17] الَّذِي يُؤْتِي مَالَهُ يَتَزَكَّى[18] ۔۔۔یہ آیت کریمہ بھی آپ رضی اللہ عنہ کی سخاوت کی بناء آپ کی شان میں نازل ھوئی ۔
 
Top