ہمارے یہاں اسکولوں کا نظام کچھ عجیب ہے۔ سب جگہ مرد چھائے ہوئے ہیں۔
اور ہم یہ بات بھول جاتے ہیں کہ بالغ بچیوں کا مرد استاذ سے بغیر پردہ کے تعلیم حاصل کرنا شرعاً جائز نہیں۔
معلمات سے ہی پڑھنے کا اہتمام ہونا چاہیے۔
البتہ پردہ اور دیگر شرعی اصول وضوابط کا اہتمام کرنے کی صورت میں مرد اساتذہ سے بھی تعلیم حاصل کرنے کی گنجائش ہے۔
مر د کا بچیوں یا لڑکیوں کو پڑھانے کاحکم:
اِس صورت کی دوحالتیں ہیں :
۱۔پڑھنے والی چھوٹی بچیاں ہوں ( یعنی قریب البلوغ مراہقہ نہ ہوں جس کی عمر تقریباً نو سال سے کم ہو )۔
۲۔پڑھنے والی قریب البلوغ یا بالغ لڑکیاں ہوں ۔
اور ہم یہ بات بھول جاتے ہیں کہ بالغ بچیوں کا مرد استاذ سے بغیر پردہ کے تعلیم حاصل کرنا شرعاً جائز نہیں۔
معلمات سے ہی پڑھنے کا اہتمام ہونا چاہیے۔
البتہ پردہ اور دیگر شرعی اصول وضوابط کا اہتمام کرنے کی صورت میں مرد اساتذہ سے بھی تعلیم حاصل کرنے کی گنجائش ہے۔
مر د کا بچیوں یا لڑکیوں کو پڑھانے کاحکم:
اِس صورت کی دوحالتیں ہیں :
۱۔پڑھنے والی چھوٹی بچیاں ہوں ( یعنی قریب البلوغ مراہقہ نہ ہوں جس کی عمر تقریباً نو سال سے کم ہو )۔
۲۔پڑھنے والی قریب البلوغ یا بالغ لڑکیاں ہوں ۔