سفیر ِ اسلام حضرت عمروبن العاص رضی اللہ تعالیٰ عنہ

زنیرہ عقیل

منتظم اعلی۔ أیدہ اللہ
Staff member
منتظم اعلی
حضرت عمروبن العاص رضی اللہ تعالیٰ عنہ بڑے جلیل القدر صحابی تھے۔ آپ رضی اللہ عنہ کو رسول اللہ ﷺ نے عمان کے دو رئیسوں جیفر بن جلندی اور عبد بن جلندی کی طرف سفیر بناکر بھیجا تھا۔ آپ رضی اللہ عنہ کا پیشہ تجارت تھا۔ آپ تجارت کی غرض سے دوسرے ممالک جایا کرتے تھے۔ آپ نے فتح مکہ سے چھ ماہ قبل اسلام قبول کیا ۔ آپ کے والد عاص بن وائل کا شمار اسلام کے سخت ترین دشمنوں میں ہوتا تھا۔ حضرت عمروبن العاص رضی اللہ عنہ بہت بہادر سپاہی تھے۔ آپ رضی اللہ عنہ نے بڑی کمال، جرأت و شجاعت، حکمت اور دانائی سے پورے مصر کو اسلامی سلطنت کا حصہ بنا لیا تھا۔ جب آپ کو مصر کو گورنر بنایا گیا تو آپ نے بہت سی اصلاحات کیں۔ نئے شہر آباد کیے، نئی نہریں کھدوائیں اور زراعت کے کام کو فروغ دیا۔ آپ کے ترقیاتی منصوبوں کی وجہ سے مصر جلد ہی خوشحال ملک میں تبدیل ہوگیا تھا۔ (سلطنت مدینہ کے سفیر صحابہ) آپ رضی اللہ عنہ کی سفارت نہایت کامیاب رہی آپ لوگوں کو اسلام کی تبلیغ کرتے رہے۔ آپ کی سعی و کوشش سے علاقے کے اکثر باشندے دائرۂ اسلام میں داخل ہوگئے تھے ۔ یہاں تک کہ جن دو رئیسوں کی طرف آپ کو سفیر بناکر بھیجا گیا تھا وہ دونوں بھی حلقۂ اسلام میں داخل ہوگئے تھے۔ (طبقات ابن سعد)آپ رضی اللہ عنہ عید الفطر کے دن یکم شوال ۴۳ھ میں اس دارِ فانی سے رخصت ہوئے۔
 
Top