امید پر دنیا قائم ہے

فاطمہ طاہرہ

وفقہ اللہ
رکن
تھکے ہارےا سکول سے آتے ہی بیٹے نے ماں سے کہا، ممی کھانا لگادیں بہت بھوک لگی ہے ....!”بیٹا گیس نہیں ہے“ اچھا تو جلدی سے ہیٹر پر پکا لیں....! ”بیٹا بجلی بھی نہیں ہے“ اچھا تو ڈرائیور سے کہیں مجھے باہر ہوٹل لے جاکرکھلالائے....!”بیٹا آپ کے پاپا آج آٹو رکشہ میں آفس گئے ہیں کہ کار میں سی این جی نہیں ہے“اچھا بھائی سے کہیں کہ موٹر سائکل پرمیرے ساتھ چلا جائے....!”بیٹا ڈبل سواری پر پابندی ہے “اچھا تو مما ایسا کریں اپنا موبائل فون دیں میں پیزا منگوالیتا ہوں....!”بیٹا جانی موبائل سروس بھی آف ہے“بیٹا پیٹ کی آگ کو پانی سے بجھاتے ہوئے”مما پاکستان میں کچھ بچا بھی ہے “ ماں نے ٹھنڈی آہ بھرتے ہوئے کہا....!”ہاں بیٹا اُمید“اور اب اِسی پر دنیا قائم ہے۔
 

مولانانورالحسن انور

رکن مجلس العلماء
رکن مجلس العلماء
تھکے ہارےا سکول سے آتے ہی بیٹے نے ماں سے کہا، ممی کھانا لگادیں بہت بھوک لگی ہے ....!”بیٹا گیس نہیں ہے“ اچھا تو جلدی سے ہیٹر پر پکا لیں....! ”بیٹا بجلی بھی نہیں ہے“ اچھا تو ڈرائیور سے کہیں مجھے باہر ہوٹل لے جاکرکھلالائے....!”بیٹا آپ کے پاپا آج آٹو رکشہ میں آفس گئے ہیں کہ کار میں سی این جی نہیں ہے“اچھا بھائی سے کہیں کہ موٹر سائکل پرمیرے ساتھ چلا جائے....!”بیٹا ڈبل سواری پر پابندی ہے “اچھا تو مما ایسا کریں اپنا موبائل فون دیں میں پیزا منگوالیتا ہوں....!”بیٹا جانی موبائل سروس بھی آف ہے“بیٹا پیٹ کی آگ کو پانی سے بجھاتے ہوئے”مما پاکستان میں کچھ بچا بھی ہے “ ماں نے ٹھنڈی آہ بھرتے ہوئے کہا....!”ہاں بیٹا اُمید“اور اب اِسی پر دنیا قائم ہے۔
اجکل مہنگائی کےاسیب می۔ سب جکڑے ہوے ہیں بیگم بھی گھی کا پیکٹ پکڑ کر پوچھتی ہے ایک چمچ گھی بہت ہوگا۔۔چاے کی پتی ڈالتے ہوے کتنے دانے ڈالوں ۔۔۔۔۔۔۔بس امید پر دنیا قائم ہے لیکن کبھی مایوس اور ناامید نہیں ہونا چاہیے وقت کی ایک خوبصورتی ہے کہ یہ کبھی بھی ایک جیسا نہیں رہتا۔ مشکل ہو تو آسانی بھی مل ہی جاتی ہے۔ حالات چاہے جتنے بھی کٹھن ہوں، مشکلات کے بادل جتنے بھی کالے کیوں نہ ہوں، آسانی کی صبح کا سورج ضرور طلوع ہوتا ہے۔ نہ دکھ سدا رہتا ہے اور نہ سکھ۔ ایسے ہی ناکامی اور کامیابی بھی ہمیشہ کےلیے نہیں ہے۔ اس لیے سب سے اہم بات یہ کہ انسان کو کبھی بھی مایوس نہیں ہونا چاہئے۔ بلکہ مشکلات کے آنے پر، مایوسی کے اندھیروں میں بھی امید اور یقین کا چراغ جلاتے رہنا چاہیے۔ کیونکہ اگر انسان مایوسی کے اندھیرے میں امید کا چراغ جلاتا ہے تو اس کی روشنی انسان کے وجود کو منور کردیتی ہے۔ اس روشنی سے انسان باطنی اور ظاہری طریقے سے مزید مضبوط ہوجاتا ہے۔ وہ سمجھ جاتا ہے کہ یہ ناکامیاں اور مشکل وقت سب عارضی ہے۔ وہ اس حقیقت سے آشنا ہوجاتا ہے کہ یہ زوال، یہ مشکلات سب انسان کی ہمت کو جانچنے کےلیے قدرت نے پیمانے بناے ہوئے ہیں۔ کیونکہ یہ بھی حقیقت ہے کہ انسان اپنی فتح اور کامیابی سے اتنا مضبوط نہیں ہوتا، جتنا وہ اپنے زوال اور ناکامی سے مضبوط ہوتا ہے۔
 

فاطمہ طاہرہ

وفقہ اللہ
رکن
اجکل مہنگائی کےاسیب می۔ سب جکڑے ہوے ہیں بیگم بھی گھی کا پیکٹ پکڑ کر پوچھتی ہے ایک چمچ گھی بہت ہوگا۔۔چاے کی پتی ڈالتے ہوے کتنے دانے ڈالوں ۔۔۔۔۔۔۔بس امید پر دنیا قائم ہے لیکن کبھی مایوس اور ناامید نہیں ہونا چاہیے وقت کی ایک خوبصورتی ہے کہ یہ کبھی بھی ایک جیسا نہیں رہتا۔ مشکل ہو تو آسانی بھی مل ہی جاتی ہے۔ حالات چاہے جتنے بھی کٹھن ہوں، مشکلات کے بادل جتنے بھی کالے کیوں نہ ہوں، آسانی کی صبح کا سورج ضرور طلوع ہوتا ہے۔ نہ دکھ سدا رہتا ہے اور نہ سکھ۔ ایسے ہی ناکامی اور کامیابی بھی ہمیشہ کےلیے نہیں ہے۔ اس لیے سب سے اہم بات یہ کہ انسان کو کبھی بھی مایوس نہیں ہونا چاہئے۔ بلکہ مشکلات کے آنے پر، مایوسی کے اندھیروں میں بھی امید اور یقین کا چراغ جلاتے رہنا چاہیے۔ کیونکہ اگر انسان مایوسی کے اندھیرے میں امید کا چراغ جلاتا ہے تو اس کی روشنی انسان کے وجود کو منور کردیتی ہے۔ اس روشنی سے انسان باطنی اور ظاہری طریقے سے مزید مضبوط ہوجاتا ہے۔ وہ سمجھ جاتا ہے کہ یہ ناکامیاں اور مشکل وقت سب عارضی ہے۔ وہ اس حقیقت سے آشنا ہوجاتا ہے کہ یہ زوال، یہ مشکلات سب انسان کی ہمت کو جانچنے کےلیے قدرت نے پیمانے بناے ہوئے ہیں۔ کیونکہ یہ بھی حقیقت ہے کہ انسان اپنی فتح اور کامیابی سے اتنا مضبوط نہیں ہوتا، جتنا وہ اپنے زوال اور ناکامی سے مضبوط ہوتا ہے۔
مولانا صاحب بات تو ٹھیک ہے مگر میرا نظریہ ہے کہ اچھے کی امید رکھو مگر بدترین کے لیے تیار بھی رہو۔
 
Top