ساس نے بیٹی سے کہا تمھارا شوھر دومہینے گزر گے یہیں قیام پذیر ہے اسنے اپنے میکے نہیں جانا
بیٹی نے کہا۔ ماں جی آپ خود ہی پوچھ لیں
ساس گئی اور داماد سے کہا بیٹا توں واپس نئیں جانا آج دو مہینے ہوگے ہیں تیری امی تے گھر والے انتظار کر رہے ہوں گے
داماد نے جواب دیا آپ کی بیٹی ہمارے گھر چھ چھ مہینے رہتی ہے ہم نے تو کبھی اس سے یہ نہیں کہا
ساس نے کہا بیٹا اسکی شادی تمھارے گھر ہوئی ہے
داماد نے کہامیں۔کونسا بل جمع کروانے آ یا ہوں
میری شادی بھی اسی گھر میں ہوئی ہے
لوسن لو جواب
اجکل میاں بیوی کا رشتہ عجیب سا ہوگیا ہے میاں کو بیوی پر بیوی کو میاں پر شک ہی رہتا ہےا سی لئیے ایک دوسرے کے موبائل چیک کریں گے میسیج دیکھیں گے خفیہ طور پر کالیں سننے کی کوشش کریں گے
بیوی نے میاں کا موبائل چیک کیا تو اسنے لڑکیوں کے نمبر کچھ اس طرح سیو کیے ہوے تھےآنکھوں کا علاج
باتوں کا علاج۔۔دلوں کا علاج۔ بیگم نے اپنا نمبر چیک کیا تو اسکے نمبر پر لکھا تھا لاعلاج اب فیصلہ آ پ خود ہی کرسکتے ہیں اس لاعلاج نے میاں جی کا علاج کن خطرناک آلا ت سے کیا ہوگا
آ سمان پر رات کو جب چاند تارے جگمگارہے ہوتے ہیں یہ منظر کتنا حسین ہوتا ہے ہر ایک کی کوشش ہے کہ میں چاند پر قدم رکھنے کی سعادت حاصل کروں ستاروں کو قریب سے دیکھوں سائنسدانوں نے اربوں روپے خرچ کئیے شٹل بنائی پھر انسان نے چاند پر قدم۔رکھے۔ اتنے روپے خرچ کردئیے پھر جاکر چاند پر پہنچے انہیں کیا خبر تھی کہ ہمارے عاشقان نامراد ہر رات اپنے جانو کے لئیے تارے توڑ لاتے ہیں۔۔یہ بات اگر سائنسدانوں کو بتائی جاے ۔۔شاید وہ پاگل خانے میں جانا ہی اپنی عافیت سمجھیں گے
بیوی نے بڑی چاہت سے خاوند کے پاس چاے کا کپ رکھا بسکٹ توڑ کر کھاتے کھاتے کہا جی ایک بات تو بتائیں۔۔شوھر جی پوچھئیے اتنی محبت بھرے انداز سے آپ پوچھ رہی ہیں ۔۔تو کون انکار کر سکتا ہے
بیوی میری شادی تو پڑھائی کی وجہ سے لیٹ ہوگئی آپ کی شادی کیوں لیٹ ہوئی
شوھر میں صدقہ۔بہت دیا کرتا تھا
بیوی صدقے کا شادی سے کیا تعلق شوھر صدقہ بہت ساری بلاوں۔کو ٹال دیتا ہے
بس اس سال میں صدقہ نہیں دے سکا اور شادی ہوگئی۔۔۔یعنی یہ بلا نہیں ٹلی۔۔۔۔جناب یہ انکا اپنا تصور وخیال۔ہو گا آپ اپنی مرضی پر رہیں
ایک شخص نے اپنی گرل فرینڈ سے کہا میں آپ سے شادی نہیں کرسکتا
اسنے پوچھا کیوں۔۔۔کہنے لگا گھر والے منع کرتے ہیں گرل۔فرینڈ گھر میں۔کون۔کون۔ہیں کہنے لگا ایک میری بیوی اور تین بچے۔۔۔لوکرلوشادی
بیوی ایک ایسی نعمت ہے پاس ہو تو بھی سکون۔نہیں چلی جاے تو بھی۔سکوں۔نہیں
ایک شخص مولوی صاحب کے پاس گیا کہنے لگا حضرت جی میری بیوی چلے گئی ہے
مولوی صاحب کہنے لگے پھر تم اپنے رب کی کون۔کونسی نعمتوں۔کو جھٹلاوگے
اصل بات یہ ہے کہ میاں بیوی کا رشتہ محبت وہیار کا رشتہ ہے اس رشتے کے تین بنیادی تقاضے ہیں ان میں سے کوئی ایک بھی ناپید ہو جاے تو ازدواجی زندگی بے لطف ہوجاتی ہے ایک میاں بیوی کے درمیان پر سکون ماحول ہونا چاہیے۔ جو باہمی اتحاد اور اعتماد کے بغیر ممکن نہیں2اتحاداور سکون باہمی محبت کے بغیر قائم نہیں رہ سکتے۔۔3باہمی محبت واحترام کے لئیے لازم ہے ایک دوسرے کیساتھ شفقت و مہر بانی کا رویہ اختیار کیا جاےمعمولی باتوں پر لڑنا جھگڑنا اس رشتے کی دیواروں کو کمزور کردیتا ہے ایک دوسرے کو دیکھ کر مسکرایا کرائیں زندگی آسان ہو جاے گی
بیٹی نے کہا۔ ماں جی آپ خود ہی پوچھ لیں
ساس گئی اور داماد سے کہا بیٹا توں واپس نئیں جانا آج دو مہینے ہوگے ہیں تیری امی تے گھر والے انتظار کر رہے ہوں گے
داماد نے جواب دیا آپ کی بیٹی ہمارے گھر چھ چھ مہینے رہتی ہے ہم نے تو کبھی اس سے یہ نہیں کہا
ساس نے کہا بیٹا اسکی شادی تمھارے گھر ہوئی ہے
داماد نے کہامیں۔کونسا بل جمع کروانے آ یا ہوں
میری شادی بھی اسی گھر میں ہوئی ہے
لوسن لو جواب
اجکل میاں بیوی کا رشتہ عجیب سا ہوگیا ہے میاں کو بیوی پر بیوی کو میاں پر شک ہی رہتا ہےا سی لئیے ایک دوسرے کے موبائل چیک کریں گے میسیج دیکھیں گے خفیہ طور پر کالیں سننے کی کوشش کریں گے
بیوی نے میاں کا موبائل چیک کیا تو اسنے لڑکیوں کے نمبر کچھ اس طرح سیو کیے ہوے تھےآنکھوں کا علاج
باتوں کا علاج۔۔دلوں کا علاج۔ بیگم نے اپنا نمبر چیک کیا تو اسکے نمبر پر لکھا تھا لاعلاج اب فیصلہ آ پ خود ہی کرسکتے ہیں اس لاعلاج نے میاں جی کا علاج کن خطرناک آلا ت سے کیا ہوگا
آ سمان پر رات کو جب چاند تارے جگمگارہے ہوتے ہیں یہ منظر کتنا حسین ہوتا ہے ہر ایک کی کوشش ہے کہ میں چاند پر قدم رکھنے کی سعادت حاصل کروں ستاروں کو قریب سے دیکھوں سائنسدانوں نے اربوں روپے خرچ کئیے شٹل بنائی پھر انسان نے چاند پر قدم۔رکھے۔ اتنے روپے خرچ کردئیے پھر جاکر چاند پر پہنچے انہیں کیا خبر تھی کہ ہمارے عاشقان نامراد ہر رات اپنے جانو کے لئیے تارے توڑ لاتے ہیں۔۔یہ بات اگر سائنسدانوں کو بتائی جاے ۔۔شاید وہ پاگل خانے میں جانا ہی اپنی عافیت سمجھیں گے
بیوی نے بڑی چاہت سے خاوند کے پاس چاے کا کپ رکھا بسکٹ توڑ کر کھاتے کھاتے کہا جی ایک بات تو بتائیں۔۔شوھر جی پوچھئیے اتنی محبت بھرے انداز سے آپ پوچھ رہی ہیں ۔۔تو کون انکار کر سکتا ہے
بیوی میری شادی تو پڑھائی کی وجہ سے لیٹ ہوگئی آپ کی شادی کیوں لیٹ ہوئی
شوھر میں صدقہ۔بہت دیا کرتا تھا
بیوی صدقے کا شادی سے کیا تعلق شوھر صدقہ بہت ساری بلاوں۔کو ٹال دیتا ہے
بس اس سال میں صدقہ نہیں دے سکا اور شادی ہوگئی۔۔۔یعنی یہ بلا نہیں ٹلی۔۔۔۔جناب یہ انکا اپنا تصور وخیال۔ہو گا آپ اپنی مرضی پر رہیں
ایک شخص نے اپنی گرل فرینڈ سے کہا میں آپ سے شادی نہیں کرسکتا
اسنے پوچھا کیوں۔۔۔کہنے لگا گھر والے منع کرتے ہیں گرل۔فرینڈ گھر میں۔کون۔کون۔ہیں کہنے لگا ایک میری بیوی اور تین بچے۔۔۔لوکرلوشادی
بیوی ایک ایسی نعمت ہے پاس ہو تو بھی سکون۔نہیں چلی جاے تو بھی۔سکوں۔نہیں
ایک شخص مولوی صاحب کے پاس گیا کہنے لگا حضرت جی میری بیوی چلے گئی ہے
مولوی صاحب کہنے لگے پھر تم اپنے رب کی کون۔کونسی نعمتوں۔کو جھٹلاوگے
اصل بات یہ ہے کہ میاں بیوی کا رشتہ محبت وہیار کا رشتہ ہے اس رشتے کے تین بنیادی تقاضے ہیں ان میں سے کوئی ایک بھی ناپید ہو جاے تو ازدواجی زندگی بے لطف ہوجاتی ہے ایک میاں بیوی کے درمیان پر سکون ماحول ہونا چاہیے۔ جو باہمی اتحاد اور اعتماد کے بغیر ممکن نہیں2اتحاداور سکون باہمی محبت کے بغیر قائم نہیں رہ سکتے۔۔3باہمی محبت واحترام کے لئیے لازم ہے ایک دوسرے کیساتھ شفقت و مہر بانی کا رویہ اختیار کیا جاےمعمولی باتوں پر لڑنا جھگڑنا اس رشتے کی دیواروں کو کمزور کردیتا ہے ایک دوسرے کو دیکھ کر مسکرایا کرائیں زندگی آسان ہو جاے گی
Last edited: