سر اُٹھائیں جو کبھی ہم تو بغاوت کہتے
اپنے ہر ظلم کو قانونِ شریعت کہتے
منتشر قوم کو شیرازۂ وحدت کہتے
نغمہ و رقص کو محبوب ثقافت کہتے
طلبِ حق پہ زباں بند نظر بند تو خُوب
ورنہ گستاخ کو نادان طبیعت کہتے
تلخیِ وقت چکھا ہی نہ ہو، جس نے عروج
اُس کی شیریں سُخنی کو نہ حلاوت کہتے
(عقیلہ عروج)
اپنے ہر ظلم کو قانونِ شریعت کہتے
منتشر قوم کو شیرازۂ وحدت کہتے
نغمہ و رقص کو محبوب ثقافت کہتے
طلبِ حق پہ زباں بند نظر بند تو خُوب
ورنہ گستاخ کو نادان طبیعت کہتے
تلخیِ وقت چکھا ہی نہ ہو، جس نے عروج
اُس کی شیریں سُخنی کو نہ حلاوت کہتے
(عقیلہ عروج)