امیر شریعت سیدعطاءاللہ شاہ بخاریؒ صاحب جہاں ایک مایہ ناز خطیب و عظیم قائد تھے وہاں حضرت والاؒ کی طبیعت میں حسِ مزاح بھی تھا۔جب محفل میں ایسی کوئی بات ہوئی تو حضرت شاہ صاحبؒ اس انداز سے بات فرمادیتے کہ محفل کشت زعفران بن جاتی تھی۔
ایک مرتبہ چند علماء اکرام امیر شریعت سید عطاءاللہ شاہ بخاریؒ سے ملنے کے لیےآئےتو حضرت شاہؒ نے ان کی مہمان نوازی کے لیے چائے بنانے کاکہا۔
مہمان علماء نے کہا حضرت تکلف کی ضرورت نہیں ،یہ بات سن کر حضرت شاہ جی ؒ نے برجستہ جواب دیا:
’’الشائی زینتہُ المجالس ،رواہ البخاری و مسلم‘‘
ترجمہ:بخاری ومسلم کی روایت ہے کہ چائے مجالس کی زینت ہے۔
علماء اکرام حیران ہوئے کہ ایسی کوئی روایت نہ بخاری شریف میں ہے نہ مسلم شریف میں ہےتو حضرت والاؒ نے کہاں سے نقل فرمالی؟جب حضرت سے سوال کیا حضرت ہم نے تو ایسی کوئی روایت نہ بخاری شریف میں پڑھی نہ مسلم شریف میں پڑھی۔ بلکہ ایسی کوئی روایت نہ مسلم میں ہے نہ بخاری میں ہے۔امیر شریعت سیدعطاءاللہ شاہ بخاریؒ مسکرائے اور فرمانے لگے
’’اَنا البخاری واَنا مسلم‘‘
ترجمہ:میں ہی مسلم ہوں اور میں ہی بخاری ہوں۔
ایک مرتبہ چند علماء اکرام امیر شریعت سید عطاءاللہ شاہ بخاریؒ سے ملنے کے لیےآئےتو حضرت شاہؒ نے ان کی مہمان نوازی کے لیے چائے بنانے کاکہا۔
مہمان علماء نے کہا حضرت تکلف کی ضرورت نہیں ،یہ بات سن کر حضرت شاہ جی ؒ نے برجستہ جواب دیا:
’’الشائی زینتہُ المجالس ،رواہ البخاری و مسلم‘‘
ترجمہ:بخاری ومسلم کی روایت ہے کہ چائے مجالس کی زینت ہے۔
علماء اکرام حیران ہوئے کہ ایسی کوئی روایت نہ بخاری شریف میں ہے نہ مسلم شریف میں ہےتو حضرت والاؒ نے کہاں سے نقل فرمالی؟جب حضرت سے سوال کیا حضرت ہم نے تو ایسی کوئی روایت نہ بخاری شریف میں پڑھی نہ مسلم شریف میں پڑھی۔ بلکہ ایسی کوئی روایت نہ مسلم میں ہے نہ بخاری میں ہے۔امیر شریعت سیدعطاءاللہ شاہ بخاریؒ مسکرائے اور فرمانے لگے
’’اَنا البخاری واَنا مسلم‘‘
ترجمہ:میں ہی مسلم ہوں اور میں ہی بخاری ہوں۔
Last edited: