بس یہی ہے سوال نظروں کا
کچھ تو کرتا خیال نظروں کا
حسن ہے با کمال باطن ہے
سچ تو یہ ہے کمال نظروں کا
کبھی ترچھی کبھی پلکوں کی اوٹ
ہے یہی قیل و قال نظروں کا
وہ ملے اور وہ ملے بھی نہیں
رہ گیا بس وصال نظروں کا
بے بسی لگ گئی گلے گلؔ کے
بجھ گیا ہے مشال نظروں کا
زنیرہ گلؔ
12-09-2023
کچھ تو کرتا خیال نظروں کا
حسن ہے با کمال باطن ہے
سچ تو یہ ہے کمال نظروں کا
کبھی ترچھی کبھی پلکوں کی اوٹ
ہے یہی قیل و قال نظروں کا
وہ ملے اور وہ ملے بھی نہیں
رہ گیا بس وصال نظروں کا
بے بسی لگ گئی گلے گلؔ کے
بجھ گیا ہے مشال نظروں کا
زنیرہ گلؔ
12-09-2023